اپنی پارٹی جمعیت علمائے اسلام سے غیر متزلزل وابستگی اور وفاداری ہی میرا سیاسی سرمایہ ہے،حافظ حسین احمد

انشاء اللہ صوبہ بلوچستان کیلئے ایک بڑے ترقیاتی پیکج جو اربوں روپے کا ہومنظر کرائیں گے تاکہ اس حلقہ کی پسماندگی اور احساس محرومی کا خاتمہ ہوسکے،خطاب

اتوار 22 جولائی 2018 16:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور این اے 266سے قومی اسمبلی کے لیے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اسلامی نظام، بلوچستان کے حقوق ، صوبائی خودمختیاری کے لیے 20سال تک پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آواز بلند کرنا اور اپنی پارٹی جمعیت علمائے اسلام سے غیر متزلزل وابستگی اور وفاداری ہی میرا سیاسی سرمایہ ہے اور اس کے بل بوتے پرپارٹی نے کوئٹہ، ھنہ، سریاب، سراغڑگی وغیرہ کی نشست پر عوام کے سامنے لاکھڑا کیا ہے، وہ اپنے انتخابی مہم میں ھنہ، اوڑک، بادیزئی ٹاؤن، ڈیگاری، زڑخو، بھوسہ منڈی، مشرقی بائے پاس، سرخ پل، اسپنی روڈمیں عوامی اجتماعات سے خطاب کررہے تھے ، ان اجتماعات سے ڈاکٹر عطاالرحمن ، اسحاق عبداللہ ہنوی، مولوی محمد حسن، مولانا احمدجان، حافظ محمد اعظم ، حافظ زبیر احمد، سردار احمد خان شاہوانی، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ، آغانواب شاہ، سردار اسد خان اور پشتونخواہ نیپ کے ممتاز رہنما بلوچ خان بادیزئی، حاجی لالہ خان بادیزئی جو اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جمعیت علمائے اسلام میں شامل ہوئے نے بھی خطاب کیا، حافظ حسین احمد نے شمولیت کرنے والے افراد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد دیگر سیاسی پارٹیوںسے مستعفی ہوکر جمعیت علمائے اسلام میں شامل ہورہے ہیں، بلوچ خان بادیزئی کی شمولیت سے جے یو آئی کی حمایت میں اضافہ ہوگا ، انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالہ دور میں حکمران قوم پرست پارٹیوں نے صوبہ بلوچستان کے لیے وفاق سے آئے اربوں روپے کو خرچ نہ کرکے دوبارہ اسلام آباد اور وہاں سے پنجاب پہنچا کر نااہلی کا ثبوت دیاہے ہم انشاء اللہ صوبہ بلوچستان خصوصاً کوئٹہ، سریاب، ھنہ کے اس حلقہ کے لیے ایک بڑے ترقیاتی پیکج جو اربوں روپے کا ہومنظر کرائیں گے تاکہ اس حلقہ کی پسماندگی اور احساس محرومی کا خاتمہ ہوسکے، انہوں نے کہا کہ دیگر قدرتی وسائل اور معدنیات کے ساتھ بلوچستان سے کوئلہ اہم ریسورس ہے محنت کش کان کن قدیم روایتی طریقہ کار کے تحت کوئلہ نکالتے ہیں جن سے ان کی زندگی کو خطرات کا سامنارہتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ مائن مالکان اور حکومت جدید مشنری اور دیگر حفاظتی تدابیر مہیا کرنے اور ان محنت کش کانکنوں کے معاوضے میں خاطرخواہ اضافہ کیا جائے ، اس موقع پر مولوی محمد حسن اور مولوی کریم گل نے بھی کانکنوں سے خطاب کیا ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ ہم بلوچستان کے ساحل اور وسائل کی جنگ آئین میں دی گئی صوبائی خودمختیاری کے تحت لڑیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں