پشتون بحیثیت قوم تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور سے گزررہے ہیں، اصغر خان اچکزئی

پشتونوں کو دہشت گرد اور انتہا پسند کے طور پر پیش کیا جارہا ہے، صوبائی پارلیمانی لیڈرعوامی نیشنل پارٹی

اتوار 23 ستمبر 2018 21:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی ، صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ ، پشتون ایس ایف کے صوبائی صدر ملک انعام کاکڑ و دیگررہنمائوں نے کہاہے کہ پشتون بحیثیت قوم تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور سے گزررہے ہیںپشتون ثقافت کو مسخ کرتے ہوئے پشتونوں کو دہشت گرد اور انتہا پسند کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ،پشتوزبان و ادب اور ثقافت کے فروغ اور ترقی و ترویج کے لئے حکومتی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اس حوالے سے شاعروں ، ادیبوں اور نوجوانوں سمیت مجموعی طو رپر پورے پشتون اولس کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دن رات کام کریں اور اغیار کی سازشوں کو ناکام بنائیں ، جو قومیں اپنی ثقافت سے لاپرواہ ہوتی ہیں تاریخ میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار پر پشتون یوم ثقافت کی مناسبت سے لگائے گئے کیمپ میں پارٹی کارکنوں ، پشتون ایس ایف ، نیشنل یوتھ آرگنائزیشن کے اراکین و کیمپ میں آئے اولسی وفود سے بات چیت اور خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پارٹی کے صوبائی صدر ،صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی و دیگر قائدین کا کیمپ پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیاگیا اور انہیں روایتی پشتون پگڑیاں پہنائی گئیں بعدازاں بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پشتون ثقافت ہزاروں سالوں کا سفر کرکے ہم تک موجودہ شکل میں پہنچی ہے اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کے تحفظ کے لئے دن رات کام کریں بدقسمتی سے ہمارے صوبے میں آنے والی حکومتوں نے پشتوسمیت دیگر مادری زبانوں کی ترقی اور فروغ کے لئے مثالی کام نہیں کیا جبکہ اس کے مقابلے میں باقی صوبوں میں پھر بھی تھوڑا بہت کام ہوا ہے انہوں نے کہا کہ زبان اور ثقافت محبت کا درس دیتی ہے پشتونوں نے بحیثیت قوم اپنی ہزاروں سالہ تاریخ میں مختلف ادوار دیکھے عروج و زوال آتے رہے مگر پشتون ثقافت اور پشتوزبان نے اپنی بقائ کو یقینی بنایا آج ہم تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں ایک طرف انٹرنیٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا انقلاب ہے جس پر انہی زبانوں اور قوموں کا راج ہے جو ایجادات کررہی ہیں دوسری جانب ہمارے ہاں حکومتی سرپرستی اور مناسب اقدامات نہ ہونے سے ہماری زبان و ثقافت کو بقائ کا مسئلہ درپیش ہے جبکہ گزشتہ کچھ عرصے سے پشتونوں کو بالخصوص ایک ایسی سوچ کا سامنا ہے جس کا سارا زور پشتونوں کو دہشت گرد اور انتہاپسند ثابت کرنے میں لگا ہے پشتونوں کو دہشت گرداور انتہا پسند کے طورپر پیش کیا جارہا ہے حالانکہ پشتون تاریخی طور پر پرامن قوم رہی ہے جس نے ہمیشہ امن ترقی اور خوشحالی کی بات کی آج بھی پشتون نہ صرف امن اور ترقی چاہتے ہیں بلکہ وہ اپنی زبان اور اپنی ثقافت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ دیگر ثقافتوں اور زبانوںسے بھی کسی قسم کاتعصب نہیں رکھتے انہوں نے کہا کہ پشتون یوم ثقافت کے موقع پر پشتون نوجوانوں کا جوش وخروش قابل قدر ہے مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ پشتون عوام23ستمبر کے بعد بھی اپنی زبان و ثقافت کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر پشتون ثقافتی رقص ( اتنڑ) بھی کیا گیا جس میں عوامی نیشنل پارٹی ، پشتون ایس ایف اور نیشنل یوتھ آرگنائزیشن کے رہنمائوں و اراکین سمیت پشتون نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا اور ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص کیا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں