پشتون قوم پرامن اور ترقی پسند قوم ہے، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی

پشتونوں نے ہمیشہ وطن کی حفاظت کے لئے قربانیاں دی ہے پشتون وہ خوش نصیب اور پر افتخار ملت ہے جس کی تاریخ کم وبیش 5ہزار سال پر محیط ہے، مرکزی رہنما

پیر 24 ستمبر 2018 22:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء پشتون قومی جرگے کے کنو نیئر نواب ایاز خان جو گیزئی ، مسلم لیگ(ق) کے صوبائی صدر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ پشتون قوم پرامن اور ترقی پسند قوم ہے اور پشتونوں نے ہمیشہ وطن کی حفاظت کے لئے قربانیاں دی ہے پشتون وہ خوش نصیب اور پر افتخار ملت ہے جس کی تاریخ کم وبیش 5ہزار سال پر محیط ہے اوریہ کہ ایک قوم اس قت قوم کی معیار پر پوری اترتی ہے کہ جو ایک متحدہ جغرافیہ ، اپنی تاریخ اور اپنی زبان رکھتی ہے اور اس تمام اجزاء پر مشتمل پشتون ملت ایک قوم کی حیثیت سے تابندہ اور زندہ ہے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے بلوچستان یونیورسٹی میں شعبہ پشتو ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام پشتون کلچر ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر ڈھول کی تاپ پر علاقائی رقص اور مقالمے پیش کئے گئے اور پشتونوں کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالی گئی نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ پشتونوں نے ہمیشہ ننگ وناموس کے لئے قربانیاں دی ہے اور ہماری جو ثقافت ہے وہ ہزاروں سال پر محیط ہے اور ہمارے اکابرین نے ہر حوالے سے جدوجہد کی ہے مگر جس طرح پشتونوں کی سر زمین پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی یہ جنگ ہمارا نہیں ہے اور اس جنگ کے خلاف ہم نے پرامن جدوجہد کرنا ہو گا پشتونوں نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں مگر اس کے بدولت ہمیں ہر شعبے میں نظرانداز کیا گیا ہے انہوںنے کہا ہے کہ اس ملک میں غیور افغان پشتون ملت نے روز اول ہی سے اپنی ثقافت ، ادب ، تہذیب کو پالا ہے جبکہ اس کے برعکس اس ریاست اور اس کے اداروں نے ہمیشہ پشتون ثقافت ادب ، شعر وشاعری اور پشتو زبان کو ختم کرنے اور اس کے کیخلاف اخبارات ، ٹی وی چینلز پر اس کی تضحیک روز اول ہی سے ان کی پالیسی کا حصہ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اس ملک میں آج تک پشتون ثقافت ، پشتو زبان کو تسلیم نہیں کیا گیا ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ ہر لحاظ سے پشتون ثقافت ، پشتو زبان ،پشتون ادب اور اسکی تہذیب کو ختم کیا جاسکے پشتون ثقافت ہزاروں سالوں کا سفر کرکے ہم تک موجودہ شکل میں پہنچی ہے اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کے تحفظ کے لئے دن رات کام کریں بدقسمتی سے ہمارے صوبے میں آنے والی حکومتوں نے پشتوسمیت دیگر مادری زبانوں کی ترقی اور فروغ کے لئے مثالی کام نہیں کیا جبکہ اس کے مقابلے میں باقی صوبوں میں پھر بھی تھوڑا بہت کام ہوا ہے انہوں نے کہا کہ زبان اور ثقافت محبت کا درس دیتی ہے پشتونوں نے بحیثیت قوم اپنی ہزاروں سالہ تاریخ میں مختلف ادوار دیکھے عروج و زوال آتے رہے مگر پشتون ثقافت اور پشتوزبان نے اپنی بقاکو یقینی بنایا آج ہم تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں مسلم لیگ(ق) کے صوبائی صدر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ ایک منصوبے کے تحت پشتون ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم ہر سال 23 ستمبر کو پشتون ثقافت ڈے کو جوش وجذبے کیساتھ منانا ہوگا اور اپنی تاریخ کو کسی بھی صورت مسخ نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا ہے کہ ہم ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہے کیونکہ آج ہماری جو شناخت ہو رہی ہے وہ پشتونوں کی حیثیت ہے اور اس کے لئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں