این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے وفاق کا بیان بلوچستان پر لاگو نہیں ہوتا،میر عارف محمد حسنی

جو بیان ہم پر لاگو نہیں ہوتا اس پر ردعمل دینا درست نہیں گھوسٹ ملازمین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے وفاق سے کہا تھا تعاون نہیں کیا گیا تو اگلے سال سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لئے بھی پیسے نہیں ہوں گے جو بھی فیصلے کریں گے عوام کے مفاد میں ہوگا این ایف سی ایوارڈ کے لئے تیاریاں کررہے ہیں،صوبائی وزیر خزانہ

جمعہ 19 اکتوبر 2018 19:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2018ء) صوبائی وزیر خزانہ میر عارف محمد حسنی نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے وفاق کا بیان بلوچستان پر لاگو نہیں ہوتا جو بیان ہم پر لاگو نہیں ہوتا اس پر ردعمل دینا درست نہیں ہے گھوسٹ ملازمین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے وفاق سے کہا تھا کہ اگر تعاون نہیں کیا گیا تو اگلے سال سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لئے بھی پیسے نہیں ہوں گے جو بھی فیصلے کریں گے عوام کے مفاد میں ہوگا این ایف سی ایوارڈ کے لئے تیاریاں کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کاا ظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر خزانہ میر عارف محمد حسنی نے کہا کہ ماضی کے حکومتوں میں میگا کرپشن ہوئی تھی جس کے باعث صوبہ ملک بھر میں بد نام ہوئی تھی لیکن ہم نے اپنے دور اقتدار سنبھالتے ہی کرپشن کے خلاف مہم شروع کردی کرپشن ختم کرنے عوام کے ہاتھ میں ہے جہاں بھی اگر محکمہ خزانہ کے نام پر عوام سے پیسے طلب کئے جاتے ہیں تو ہم سے رجوع کریں اور ہم نے کے خلاف بھر پور کارروائی کریں گے اے جی آفس چونکہ وفاق کا ادارہ ہے اس لئے اس حوالے سے وفاق رجوع کریں گے انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس وقت مالی حالت بہتر ہورہی ہے ہائی کورٹ بلوچستان سے پچھلے پی ایس ڈی پی میں منظور شدہ اسکیمات کیلئے ہم ریلیز بھی دے رہے ہیں اور اس وقت ہمارے پاس تنخواہوں کی مد میں بھی پیسے ہیں پچھلے پی ایس ڈی پی میں کچھ ایسے اسکیمات تھے جن کو نظر ثانی کی ضرورت تھی ہم نے صوبے کی ریونیو کو صحیح کرنے کے لئے بی آر اے (بلوچستان ریونیو اتھارٹی ) کو بھی بحال کررہے ہیں اور وہاں موجود خالی آسامیوں پر بھی تعیناتیاں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موجود بڑے ہسپتالوں کو کارکردگی کی بنیاد پر پیسے ریلیز کریں گے جس نے بھی زیادہ کارکردگی دیکھائی ان کے فنڈز بڑھادیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ صوبے میں گھوسٹ ملازمین نہیں ہے لیکن اس تعداد میں بھی نہیں ہے جس طرح دیکھایا جارہا ہے لیکن جہاں کئی بھی گھوسٹ ملازمین ہوںگے ان کیخلاف ہم کارروائی کریں گے انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ خزانہ کے پیچھے بھاگ رہے تھے لیکن آج کل خزانہ والے اداروں کو کہہ رہے ہیں کہ آجائے اور کارکردگی دیکھا کر فنڈز وصول کریں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے کرپشن پر بھر پور قابو پایا ہے کرپشن کے خلاف مہم کو کامیاب بنانے کیلئے عوام کا ساتھ درکار ہے صوبائی حکومت 1122 اور فوڈ اتھارٹی کے قیام پر بھی کام کررہی ہے امید ہے جلد این ایف سی کے حوالے سے میٹنگز کا آغاز ہوجائے گا جن اسکیمات کو ہائیکورٹ نے کلیئر کیا ہے انہیں مکمل کریں گے اگر وفاق نے تعاون نہ کیا تو آئندہ برس سرکاری ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے پائیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں