نوجوان نسل کو تعلیم کے فروغ کیلئے سہولیات اور مواقع فراہم کرکے صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کیا جاسکتا ہے،

مقررین نوجوانوں کو تعلیم کے حصول سمیت دیگر غیر نصابی سرگرمیوں جس میں حسن قرات ، کلام اقبال ، تقاریر کے علاوہ دیگر پروگراموں میں حصہ لینا چاہئے، ،صحافیوں ، شعرا و ادباء سمیت شعبہ تعلیم کے رہنمائوں کاخطاب

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 18:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) صحافیوں ، شعرا و ادباء سمیت شعبہ تعلیم کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کو تعلیم کے فروغ کے لئے سہولیات اور مواقع فراہم کرکے ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کیا جاسکتا ہے نوجوانوں کو تعلیم کے حصول سمیت دیگر غیر نصابی سرگرمیوں جس میں حسن قرات ، کلام اقبال ، تقاریر کے علاوہ دیگر پروگراموں میں حصہ لینا چاہئے تاکہ ان میں آگے بڑھنے کے لئے مقابلے کا رجحان پیدا ہو حکومت بھی اس پر سنجیدگی سے عملدرآمد کے لئے اقدامات اٹھائے یہ بات کوئٹہ پریس کلب کے صدر سینئر صحافی رضا الرحمان ، نامور ادیبہ شاعرہ و ڈائریکٹر ہیومن رائٹس جہاں آرا تبسم، ہیڈ آف انگلشن ڈیپارٹمنٹ سیف الرحمان ، ماہر تعلیم قاری فیصل ، ڈپٹی ریجنل منیجر محمد شکیل نے انٹر الائیڈ سکول مقابلہ برائے بہتر اردو ، انگلش تقریر ، حسن قرات ، کلام اقبال ، ملی نغمہ کے کامیاب ہونے والے طلبہ و طالبات میں انعامات کی تقسیم کے موقع پر پٹیل باغ کیمپس میں منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ،انٹر الائیڈ سکول مقابلے میں پٹیل باغ کیمپس ، یونیورسٹی کیمپس ، جناح ٹائون کیمپس، سٹی کیمپس ، ایئر پورٹ روڈ کیمپس کے طلباء و طالبات نے شرکت کی پروگرام کی ہر کیٹگری اول ، دوئم اور تیسرے نمبر پر آنے والے طلباء کی حوصلہ افزائی کیلئے تقریب مہمان خصوصی رضا الرحمان نے انعامات دیئے اور تقریب کے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پروگرام تعلیمی میں اداروں میں منعقد ہونے چاہئیں تاکہ نوجوان نسل میں مقابلے کا رجحان پیدا ہو اور ان کی صلاحیتوں کو ابھارنے میں مدد ملے کیونکہ آج کے نوجوان کل کے ہمارے معمار ہیں ان نوجوانوں نے ہی بہتر تعلیم و تربیت حاصل کرکے ملک اور صوبے کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے کیونکہ اچھے معاشرے کی تشکیل کیلئے تعلیم سمیت دیگر غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی نوجوانوں کو حصہ لینا چاہئے تاکہ ان کی صلاحیتوں کو مثبت انداز میں آگے بڑھایا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مثبت سوچ کے ذریعے ہی مفکر پاکستان علامہ اقبال کے افکار پر کامیابی حاصل کرسکتے ہیں اور آنے والی نسل کے علاوہ بچوں کو ان کی تعلیمات سے روشناس کروانے میں ہماری نوجوان نسل کے معمار اور اساتذہ کرام اپنے فرائض منصبی کو احسن طریقے سے نبھاتے ہوئے زیور تعلیم سے آراستہ کریں وہ اقبالیات اور اردو نظم و نثر کے حوالے سے بچوں کو با معنی لحاظ سے روشناس کروائیں اس موقع پر جہاں آرا تبسم اور قاری فیصل نے کہا کہ آج کل تعلیمی نصاب میں قرآن اور اسلامی تعلیمات سمیت اسلامیات پر بہت کم توجہ دی جارہی ہے اس پر زیادہ فوکس کرنا چاہئے کیونکہ مقابلے کے رجحان سے بچوں کے انفرادی اور اجتماعی معلومات میں اضافہ ہوتا ہے اور ہماری نوجوان نسل میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ضرورت اس امر کی ہے انہیں آگے بڑھنے کے مواقع اور سہولیات فراہم کی جائیں۔

تقریب کے اختتام، ریجنل منیجر سندھ و بلوچستان محمد شکیل نے مہمان خصوصی اور دیگر مہمانوں کو شیلڈ دیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں