بی ایس او سیاسی فکری ،نظریاتی اور علمی ادارہ ہے ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

طلباء تنظیموں پر جنرل ایوب ،ضیاء کے دور میں پابندی کے باوجود بی ایس او نے شعور ی اور جمہوری جدوجہد کی، بی ایس او پجار کی نئی قیادت طلباء کو سیاسی شعور سے آراستہ کرنے کے لئے عملی کردار ادا کرے،سابق وزیراعلی بلوچستان

پیر 22 اکتوبر 2018 23:43

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بی ایس او سیاسی فکری ،نظریاتی اور علمی ادارہ ہے طلباء تنظیموں پر جنرل ایوب ،ضیاء کے دور میں پابندی کے باوجود بی ایس او نے شعور ی اور جمہوری جدوجہد کیں بی ایس او پجار کی نئی قیادت طلباء کو سیاسی شعور سے آراستہ کرنے کے لئے عملی کردار ادا کرے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو بی ایس او پجار کے مرکزی کونسل کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچ سماج اگر 70کی دہائی سے ترقی پسند ،روشن خیال ،دانشورانہ معاشرے کا مقام حاصل کرچکا ہے تو وہ بی ایس او کی شعوری عمل ،تربیت اور جدوجہد کا مرہون منت ہے بلوچستان کی نامور قیادت بی ایس او کی پیداوار ہے بی ایس او نے ہمیشہ نرسری کا کردار ادا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء ،جنرل ایوب اور دیگر کے ادوار میں طلباء یونین پر پابندی لگادی تھیں طلباء یونین پر پابندی سے سیاسی قیادت کا فقدان ہوجاتا ہے اور غیر سیاسی اور افراد کے خاندانوں سے لوگ آجاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بی ایس او پجار کے دوستوں کی سیاسی ،جمہوری جدوجہد کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ بی ایس او نے سیاسی اخلاقیات،اقدار اور روایات کو پروان چڑھایا حالانکہ جن مشکلات حالات میں بی ایس او پجارکے دوست گزرے انکا تصور کسی کے لئے ممکن نہیں ہے اس لئے بی ایس او پجار دیگر روایتی اور گروہی طلباء منفرد ہیں انہوں نے کہا کہ بی ایس او پجار کی نئی قیادت سے امید ہے کہ وہ تسلسل کو جاری رکھے گی اور طلباء کو شعوری اورنظریاتی طور پر منظم کرکے قومی سیاست سے آراستہ کریگی آج بلوچستان جن سنگین سیاسی بحرانوں سے گزار رہا ہے وہ تاریخ میں نہیں ملتااس لئے بی ایس او کا بنیادی کردار اہمیت کا حامل ہے جس کو بی ایس او پجار نبھانے کی بخوبی صلاحیت رکھتی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں