وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں حصص کم کرے ، جعفر خان مندوخیل

منگل 23 اکتوبر 2018 22:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صوبائی صدر و سابق صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں حصص کم کرے لیکن وفاقی پروجیکٹ دیا جائے کیونکہ وفاقی پروجیکٹ پر پرسنٹیج 2 سے 3 فیصد ہے جبکہ صوبائی پروجیکٹ پر پرسنٹیج 40 فیصد ہے صوبے کے تمام محکموں میں کرپشن کی وجہ سے وہ صوبہ کی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا نہیں کرسکتے جو سیاسی جماعتیں این ایف سی ایوارڈ میں کمی کی مخالفت کرتے ہیں انہوں نے اپنے دور حکومت میں صوبہ میں کون سی ترقی دی ہے ہمارا صوبہ نااہل ہے وفاق سے جو بھی فنڈ ملتا ہے وہ کرپشن کا شکار ہو جاتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہاکہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں کتوٹی کرے لیکن صوبہ کی پسماندگی اور رتبہ کا خیال رکھتے ہوئے وفاقی پروجیکٹ دیا جائے کیونکہ اس وقت بلوچستان میں پانی کی سطح پر نچلی سطح پر چلی گئی ہے اس وقت ہمیں ڈیموں روڈ سیکٹر پر فنڈز کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ نااہل ہے اورہم وہ صلاحیت نہیں رکھتے کہ فنڈز ملیں اور ہم صوبہ کی ترقی و خوشحالی پر خرچ کریں ماضی میں جو بھی فنڈز ملے ہیں وہ کرپشن کا شکار ہو چکے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک صوبہ کی صلاحیت نہیں بڑھائیں گے اس وقت تک ہم کرپشن پر قابو نہیں پاسکتے حکومت حمایت کرے یا مخالفت مگر ہماری تجویز ہے جس طرح مشرف کے دورمیں وفاقی پروجیکٹ ملے تھے اور اس دور میں صوبہ کی جو ترقی ہوئی تھی مشرف کے دور کے بعد کسی دور میں بھی ترقی نہیں ہوئی کیونکہ وفاقی پروجیکٹ پر 2 سے 3 فیصد پرسنٹیج ہوتا ہے جبکہ صوبائی پروجیکٹ پر 40 فیصد پرسنٹیج ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہاں پر کرپشن ختم نہیں ہوسکتی جب تک ہم کرپشن پر قابو نہیں پاتے اس وقت تک ہم ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں