جامعہ بلوچستان کے سینڈیکیٹ کا 86واں اجلاس زیر صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال سینڈیکیٹ ہال میں منعقد ہوا

بدھ 14 نومبر 2018 17:46

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) جامعہ بلوچستان کے سینڈیکیٹ کا 86واں اجلاس زیر صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال سینڈیکیٹ ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں ڈین فیکلٹی ڈاکٹر مدثر اسرار، پروفیسر سائنس کالج عبداللہ کاسی، ڈاکٹرشبیر احمد لہڑی، سیکریٹری ہائیر ٹیکنیکل کالجز ، رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔

اجلاس میں تعلیمی اجھنڈا زیر غور لایا گیا۔ جس میں ایم فل، پی ایچ ڈی پروگرامز، مالی معاملات، ترقیاتی منصوبے، اپگریڈیشن، پروموشن کیسز، شعبہ جات کی کارکردگی، مستقبل کے منصوبوں سمیت مختلف معاملات کا جائزہ لیا گیا اور مختلف فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں جامعہ کے وائس چانسلر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کی ترقی اور کامیابی کے لئے پالیسی ساز اداروں کے بروقت انعقاد ناگزیر ہے اور جس کے باعث گڈ گورنر کی بہتری، شفافیت کے فروغ، حل طلب مسائل کے حل، ادارے کی ترقی اور ملازمین کے فلائو بہبود کے لئے اہم اقدامت کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ادارے کے چاروں ستون مظبوط اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ ہم نے اداروں کو خود مختیاربنا دیا ہے۔ جس کے تحت تمام سسٹم اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ تمام شعبہ جات میں بہتر اصلاحات کئے گئے ہیں۔ تعلیمی معیارکی بہتری کے لئے سمسٹر سسٹم کا نفاز، شعبہ امتحانات میں بہتر اصطلاحات سمیت تمام امتحانات کا انعقاد کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی معیار کی بہتری اور مستقبل کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پالیسیاں ترتیب دیئے جارہے ہیں جس کے تحت صوبے کے مختلف علاقوں میں یونیورسٹی سب کیمپسز کے قیام کو عملی جامہ پہنانے ، یونیورسٹی کے انفر سٹکچر کی بحالی اور تعلیمی پروگرامز کو وسعت دینے کے لئے یونیورسٹی سٹی کیمپسز تک نئے شعبہ جات کے قیام اور ڈگری پروگرامز کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

گڈ گورننس کو بروء کار لاتے ہوئے تمام معاملات میرٹ اور پالیسی ساز اداروں کے توسط سے بروء کار لاکر ادارے کو ترقی سے ہمکنار کیا جارہا ہے۔ کیونکہ تعلیمی اداروں کا اصل مقصد معیاری تعلیم اور کار آمد انسانی وسائل کی فراہمی ہے۔ اور جامعہ اسی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کو پروان چڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیاری تعلیم اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر دور جدید کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کے تجربات اور تعاون کو بھروء کار لاتے ہوئے یکساں تعلیمی نظام کے قیام کو یقینی بنائیں۔ آخر میں انہوں نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور جامعہ کی ترقی اور بہتری کے لئے ان کے رائے کو اہم کرار دیا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں