عالمی سامراج فرقہ واریت کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے

،جمعیت علماء اسلام سامراجی قوتیں مختلف این جی اوز کے ذریعے فرقہ پرستی کے بنیاد پر مسلمانوں کو تقسیم کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں،مولانا عبدالخالق مری کی وفود سے گفتگو

منگل 20 نومبر 2018 22:18

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2018ء) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی ناظم انتخابات مولانا عبدالخالق مری نے مختلف اضلاع کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل سے اپنے آپ کو آگاہ رکھیں ، عالمی سامراج مسلمانوں میں فرقہ واریت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے اور اس آگ نے پوری امت مسلمہ کو آگ کی لپیٹ میں لے لیا ہے انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی کے بنیاد پر مسلمانوں کو تقسیم کر کے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے مختلف این جی اوز کا سہارا لیکر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ہمارے ملک میں بی آر ایس پی نامی این جی او دینی مدارس کے نصاب اور نظام تعلیم میں مداخلت کے لیے ان کو مختلف مد میں امداد کی پیشکش کرتے ہیں تاکہ مقاصد کے حصول کے لیے مددگار ثابت ہو انہوں نے کہا کہ ہم ان اداروں کو خصوصاً بی آر ایس پی کو آگاہ کرتے ہیں کہ اگر انہوں نے اسی طرح مدارس میں مداخلت کرنے کی کوشش جاری رکھا تو وفاق المدارس اور تنظیم المدارس کا اجلاس بلا کر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی انہوں نے رکنیت سازی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رکنیت سازی کے مرحلے میں جماعت سے وابستہ لوگ جماعت سے اپنے وفاداری کا تجدید عہد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

رکنیت سازی کے دوران مسلمانوں کو جماعت کے نظریات اور مقاصد سے روشناس کرایا جاتا ہے اور انہیں اسلامی افکار و نظریات کا ساتھ دینے کی دعوت دی جاتی ہیں چنانچہ رکنیت سازی مہم کے، تنظیمی ساخت کو مضبوط کرنے کے علاؤہ، دو اہم مقاصد یہ ہوئے کہ جمیعت علمائے اسلام اپنے کارکنوں سے رابطے میں رہے اور اپنے منشور کی ترویج کریں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں