بلوچستان کے عوام کو سرکاری سطح پر صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے اصلاحاتی اقدامات کے ساتھ ساتھ موثر قانون سازی کررہے ہیں،

صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری

منگل 11 دسمبر 2018 19:15

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کو سرکاری سطح پر صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے اصلاحاتی اقدامات کے ساتھ ساتھ ایسی موثر قانون سازی کررہے ہیں جس کی بدولت صحت کا شعبہ فعال طور پر دور جدید کے تقاضوں کے مطابق عوامی ضروریات کو پورا کرسکے گا۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے دو بڑے اسپتالوں کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کے لئے معیاری ادارے کی خدمات کے حصول کے لئے جلد رابطہ کیا جائے گا دیہی علاقوں میں سرکاری اسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے اور میڈیکل افسران کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس سلسلے میں بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے علاوہ 175 مرد میڈیکل افسر اور 131 لیڈی ڈاکٹرز جبکہ 160 اسٹاف نرسسز کنٹریکٹ پوزیشن پر بھرتی کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

کنٹریکٹ افسران کو ان کی کارکردگی سے مشروط تنخواہ دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی اے پی سوشل میڈیا سینٹر میں وزارت کی کارکردگی سے متعلق خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بی اے پی کے مرکزی میڈیا کوآرڈینیٹر محمد عظیم کاکڑ بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری نے بتایا کہ بلوچستان دور افتادہ رقبے پر پھیلا وسیع صوبہ ہے جہاں بکھری آبادی میں سرکاری سطح پر صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کسی چیلنج سے کم نہیں۔

تاہم ہم نے خدمت خلق کے جذبے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ چیلنج قبول کیا ہے ابتدائی طور پر صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں سرکاری سطح پر اوپن ہارٹ سرجری کی بند مشینوں کو فعال کردیا گیا ہے جبکہ سدرن کمانڈ بلوچستان کی معاونت سے امراض قلب کا جدید اسپتال بھی قائم کیا جائے گا جس کے لئے سدرن کمانڈ اور محکمہ صحت کے مابین ایم او یو سائن ہوچکا ہے جس کے تحت اس عظیم مقصد کے لئے سدرن کمانڈ پانچ بلین روپے فراہم کرے گا پاک فوج اور حکومت بلوچستان کے باہمی اشتراک سے تشکیل دئیے جانے والے اس منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان کے لوگوں کو امراض قلب کا جدید علاج ان کی دہلیز پر ہی میسر آسکے گا انہوں نے بتایا کہ کہ سرکاری اسپتالوں میں دنیا کی جدید اور مہنگی مشینری موجود ہے تاہم ماضی میں ایک مخصوص مافیاء نے دانستہ طور پر ان طبی مشینوں کو غیر فعال رکھا تاکہ عوام نجی اسپتالوں کا رخ کریں اور یہ مہنگی مشینری اونے پونے داموں نیلام کردی جائے وزارت کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی پہلی ترجیح میں ان طبی مشینری کو فعال کرکے عوام کو سرکاری سطح پر ان سے ریلیف کی فراہمی شروع کر دی گئی۔

اور ہم پر عزم ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے ویژن کے عین مطابق غریب عوام کو سرکاری سطح پر صحت کی بہتر اور معیاری سہولیات فراہم کریں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں