کوئٹہ ،عبدالرحیم زیارتوال کا صوبائی حکومت کی جانب سے پٹ فیڈر نہر سے کوئٹہ پانی لانے اور کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبوں کو سی پیک سے نکالنے کی شدید الفاظ میں مذمت

منگل 11 دسمبر 2018 22:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی وصوبائی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے صوبائی حکومت کی جانب سے پٹ فیڈر نہر سے کوئٹہ پانی لانے کے سی پیک میں شامل 60ارب روپے کے منصوبے اور اسی طرح کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبے کو سی پیک سے نکالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ اور کہا ہے کہ صوبے میں روا ںخشک سالی اور تمام صوبے میں پانی کی کم یابی اور اس طرح لورالائی ژوب سے لیکر مغرب جنو ب میں خضدار تک شدید متاثرہ اضلاع میں سہرفہرست کوئٹہ ہے ۔

لیکن کوئٹہ کے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے مختلف منصوبے شامل تھے جس میں مانگی ڈیم ، حلق ڈیم ، ببر کچھ ڈیم اور برج عزیز خان ڈیمز وفاقی پی ایس ڈی پی میں موجودہیں اوراس پر اب مزید کام موجودہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے حالانکہ ان ڈیموں سے بھی کوئٹہ میں پانی کے کمی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔

(جاری ہے)

اس لیئے پٹ فیڈر نہر سے پانی لانے کا منصوبہ سی پیک میں شامل کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سی پیک منصوبہ جو پہلے 46ارب ڈالر کا تھا اور ہمارے صوبے کے مختلف سکیمات شامل کرکے یہ منصوبہ 56ارب ڈالر کی مالیت تک پہنچ چکا ہے اب ایک جانب سکیمات کو نکال رہے ہیں اور دوسری جانب واویلا کررہے ہیں کہ سی پیک میں صوبے کا کچھ بھی شامل نہیں۔ لہٰذا سی پیک میں شامل منصوبوں کو نکالنے کا عمل فوراً ترک کرکے نکالے گئے کوئٹہ گریٹر واٹر سپلائی سکیم پٹ فیڈر کنال ٹو کوئٹہ اور کوئٹہ ماس ٹرین منصوبے کو دوبارہ شامل کرنا از حد ضروری ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح صوبے میں پانی کی کم یابی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک سروے کے مطابق صوبے کا تقریباً 12.00ملین ایکڑ فٹ سے 14.00ملین ایکٹر فٹ اوسط سالانہ سیلابی پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے تقریباً 5.00بلین ڈالر کا منصوبہ سی پیک میں شامل کیا جائے تاکہ منگلا اور تربیلا ڈیم کی سٹوریج کی صلاحیت سے زیادہ کے پانی کو صوبے کیلئے ذخیرہ کیا جائے اور ملک کے تمام کیچمنٹ اور خصوصاً صوبے کے کیچمنٹ ایریا ہی کو ایکوفارسٹری کی منصوبہ بندی کی جائے تاکہ صوبے میں پانی کے بحران کو حل کیا جاسکے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں