گیس پریشر کی کمی کی وجہ سے خواتین کو کھانا پکانے اور گھریلو امور نمٹانے میں شدید مشکلات کا سامنا

بلوچستان سے گیس نکلنے کے باوجود صوبے کے عوام گیس کی بنیادی سہولت سے محروم ہے ،منورہ منیر

بدھ 12 دسمبر 2018 22:14

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی منورہ منیر نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کی کمی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ کی جانب سے غریب صارفین کو چالیس ہزار تک اضافی بل بھجوانا سنگین مسئلہ ہے،حکومت اور گیس انتظامیہ شہریوں کو قدرتی گیس کی فراہمی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا ئیے یہ بات انہوں نے پیر کو قومی اسمبلی میں گیس پریشر کی کمی اور گھریلو صارفین کو 40 ہزار اضافی بلز بھجوانے کے معاملے پر توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی،رکن قومی اسمبلی منورہ منیر نے کہا کوئٹہ کے دور افتادہ علاقے تو دور کی بات شہر کے پوش علاقوں میں بھی گیس پریشر کی کمی کی شکایات عام ہے جبکہ گیس پریشر کی کمی کی وجہ سے خواتین کو کھانا پکانے اور گھریلو امور نمٹانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے گیس نکلنے کے باوجود صوبے کے عوام گیس کی بنیادی سہولت سے محروم ہے اور گیس انتظامیہ کی نئی پائپ لائن بچھانے تک سردیوں کا موسم گزر جائے گا منورہ منیر نے کہا کہ سردی میں گیس کی کمی کی وجہ سے لوگ جنگلات کاٹنے پر مجبور ہے جبکہ رہی سہی کسر کیس انتظامیہ نے 40ہزار اضافی بل بھجوا کر پوری کردی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی سیریز مسئلہ ہے اس لیے وفاقی وزیر پیٹرولیم اس حوالے سے ہنگامی اقدامات اٹھائے تاکہ سردیوں میں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے منورہ منیر نے کہا کہ گیس بلوچستان سے نکلتے ہیں اس کے باوجود وہاں کچھ اضلاع کے بغیر دیگر گیس سے محروم ہیں شدید سردی میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے لوگ جنگلات کاٹنے پر مجبور ہیں،بلوچستان سے نکلنے والی گیس کا 50 فیصد یہاں کے عوام کو دیا جائے، انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی غریب عوام پر ظلم کررہا ہیں ہر گھر میں 10 سے 40 ہزار تک کا بل بیجھ رہا ہیں ،اس سنگین مسئلے کو جلد حل کیا جائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں