سیاست ، سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کا کام ہے،مولانا عصمت اللہ

حکومتی پالیسیاں اور ریاستی اداروں کی مداخلت کی وجہ سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہوچکا ،نقصان جمہوری نظام کو ہوگا، رکن قومی اسمبلی

منگل 18 دسمبر 2018 20:33

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سرپرست اعلی اور رکن قومی اسمبلی مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ حکومتی پالیسیاں اور ریاستی اداروں کی مداخلت کی وجہ سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہوچکا ہے۔ جس کا نقصان جمہوری نظام کو ہوگا۔ سیاست ، سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔نیب کے ذریعے مخالفین کو دبانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔

پرویز مشرف کے دور میں فوجی آمریت تھی تو اب سول آمریت قائم ہے۔ جس میں تاثر یہ ہے کہ حکومت چیف جسٹس اور وزارت خارجہ چیف آف آرمی سٹاف چلارہے ہیں۔آئی ایس پی آ ر بتاتا ہے کہ میڈیا پالیسی کیا ہونی چاہیے۔ وزیر اعظم کو صرف بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے خطاب کیا کرنا کیا ہے۔ کیونکہ ان کی اپنی کوئی سوچ نہیں۔

(جاری ہے)

وہ صرف سکرپٹ پڑھ دیتے ہیں۔ اتحادیوں سے بھی بلیک میل ہورہے ہیں۔

ایسے میں اپوزیشن جماعتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قوم کی رہنمائی کے لئے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے کر جدوجہد کا آغاز کریں،انہوں نے کہا کہ ہمیں حالات سے سیکھنا چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ مخالفت کی وجہ سے ہم اپنا نقصان ہی کروالیں۔ عام انتخا بات میں جس طرح سے برسراقتدار ٹولے کو جتوایا گیا سب کو پتہ ہے۔ آج تک فارم نمبر 45 بازیاب ہوسکا اور نہ ہی آر ٹی ایس سسٹم کو خراب کرنے والے بے نقاب ہوئے۔

اس ناپسندیدہ عمل سے الیکشن کمیشن جیسے ادارے بھی بدنام ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سیاسی مخالفین کو سبق سکھانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش کی جاتی ہے۔جبکہ حکومتی جماعت اور اتحادیوں کو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ انہیں عدالتوں سے بھی ریلیف مل جاتا ہے، جبکہ اپوزیشن کے لئے یہ سہولت دستیاب نہیں. جس سے ملک اور جمہوریت کا نقصان ہورہا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں