کوئٹہ، 21 جنوری سے پولیو مہم شروع ہوگی

پولیو قطرے پلانے سے انکاری والدین کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے، ڈاکٹرعبدالسمیع خان

ہفتہ 19 جنوری 2019 21:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2019ء) ڈویژنل ٹاسک فورس پولیو آفیسر ڈاکٹرعبدالسمیع خان نے کہا ہے کہ پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے ۔ گزشتہ برس بلوچستان میں پولیو کے تین کیسز رپورٹ ہوئے پشین ،قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ بدستور حساس قرارنکاسی آب کے پانی میں پولیو کے وائرس پائے گئے ہیں 21 جنوری سے پولیو مہم شروع ہوگی گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں پولیو آگاہی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرعبدالسمیع خان نے کہاکہ 2018کے دوران پوری دنیا میں33 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 21 افغانستان،12 پاکستان کے ہیں پاکستان سے 3 کیسز بلوچستان کے علاقے دکی سے رپورٹ ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پشین ،قلعہ عبداللہ ، کوئٹہ کے کچھ علاقوں میں نکاسی آب کے پانی سے پولیو وائرس کی موجودگی کے تصدیق ہوئی ہے تاہم اس دوران پولیوکا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پولیو مہم کی کامیابی کا سہرا پولیو کے رضا کار اور علماکرام کے سرجاتا ہے ۔ علماکرام نے پولیو کے مرض کو نہ صرف عوام میں اجاگر کیا بلکہ پولیو سے متعلق گھر گھر عوام تک آگاہی پہنچائی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان سے پولیو وائرس کو ختم کرنے کے بہت قریب ہیں ۔ سمینار کے شرکاسے مذہبی اسکالر ڈاکٹر عطاالرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی اعتبار سے بچے کی پرورش اور اس کی حفاظت ہماری زمہ داری ہے علماء اکرم کے سامنے 2014میں یہ بات سامنے آئی کے کوئٹہ فاٹا اور کے پی کے کہ کچھ علاقوں میں والدین اپنے پچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں علماکرام کی مشاورت سے قائم70 سے 80 افراد پر مشتمل کمیٹی نے اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں انکاری والدین کو کائل کرنے کیلئے ان کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں 6000انکاری والدین کو بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پر آمادہ کیا گیا جس سے پاکستان میں99 فیصد پولیو کے وائرس کا خاتمہ ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر روزانہ چالیس ہزار لوگوں کی آمد ورفت ہوتی ہے جس سے افغانستان میں موجود پولیو وائر س کی پاکستان منتقلی کو روکنے کیلئے ان افراد کو پولیو کو قطرے پلائے جارہے ہیں مولانا انوار الحق حقانی نے کہا کہ علماء بغیر تحقیق کوئی فتوی جاری نہیں کرتے علماء کرام نے پولیو کے بارے میں تصدیق کر کے فتوی دیا سمینار سے قاری رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک میں واضح ہے کہ آنے والی مصیبت سے نمٹنے کے لیے پہلے سے منصوبہ بندی کرنی چاہئے لہذا پولیو کے نقصانات سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے ، پولیو کے کمیونیکشن آفیسر ندیم رندکے مطابق سمینار کے انعقاد کا مقصد پولیو وائرس کے تدارک کیلئے علماکرام کی مددحاصل کرنا ہے ، پہلے مرحلے میں کوئٹہ شہر کے 50 یونین کونسل کی گلی محلوں کی مساجد کے علماکرام، پیش امام اور موذن کو مدعو کیا گیا ہے جس سے آنیوالی 21 جنوری کی پولیو مہم پر اچھے اثرات مرتب ہونگے اور انکاری والدین کو میڈیکل اور شرعی اعتبار سے اعتماد میں لیا جائے گا کہ پولیو ویکسین میں کوئی غیر شرعی عوامل شامل نہیں ہیں ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں