ملک اس وقت اندرونی اور بیرونی بحرانوں کا شکار ہے،ڈاکٹر عنایت اللہ

بحرانوں سے ملک اور قوم کو نکالنے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہو گا

اتوار 20 جنوری 2019 19:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کی سینٹر ل کمیٹی کے رکن و سابق مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عنایت اللہ نے کہا ہے کہ ملک اس وقت اندرونی اور بیرونی بحرانوں کا شکار ہے موجودہ حکمرانوں کے بس کی بات نہیں کہ ان بحرانوں سے نبرد آزما ہو سکے مقتدر قوتوں کو ان بحرانوں سے ملک اور قوم کو نکالنے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہو گا یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر اے این پی کے صوبائی صدر و رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان اچکزئی صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین صوبائی سیکرٹری اطلاعات مابت کاکا سید سمیع آغا سمیت دیگر بھی موجود تھے ، ڈاکٹر عنایت اللہ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے بس کی بات نہیں کی وہ ملک اور قوم کو مسائل سے چھٹکارا دلا سکیں اس وقت پاکستان اندرونی اور بیرونی بحرانوں کاشکار ہے یہی وجہ ہے کہ حکمرانوں میں وہ صلاحیت نہیں کہ ان بحرانوں سے نمٹ سکیں صورتحال انتہائی گھمبیر ہے اسلئے مقتدر قوتوں کو چاہئیے کہ وہ ملک اور قوم کو درپیش ان بحرانوں سے نکلنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں انہوں نے کہا افغان بحران سے نمٹنے کیلئے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد افغانستان کے بعد پاکستان میں بھی اپنے قیام کو مسلسل توسیع دے رہے ہیں اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے موجودہ حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کا ای سی ایل سے نام نکالنا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت میں بیٹھے لوگوں میں قوت فیصلہ کی جرات نہیں ہے کہ وہ اس طرح کا فیصلہ کر کے صورتحال کو قابو کر سکیں کیونکہ آصف علی زرداری نے سندھ کے لوگوں کو اپنے موقف کے حوالے سے ذہنی طور پر تیار کر رکھا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ میرجام کمال کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں اگر خطرہ ہے تو عمران خان کی حکومت کو ہے جن کی حکومت 7 ووٹوں پر قائم ہے فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے پیپلز پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی اپنافوجی عدالتوں کو توسیع نہ دینے کے حوالے سے اپنا واضع موقف دے چکی ہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) شش و پنج کا شکار ہے اس وقت مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی بڑی جماعتیں ہیں یہ صورتحال بھی انتہائی تشویش ناک ہے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں