بلوچستان حکومت کا حب حادثے میں جاں بحق افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرانے کا فیصلہ

ڈی این اے کے عمل میں کئی ہفتے لگ جائیں گے جو لواحقین کے لئے مزید تکلیف کا باعث بنے گا ، صوبائی وزیر

منگل 22 جنوری 2019 16:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) بلوچستان حکومت نے حب حادثے میں جاں بحق افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیئر بلوچستان میراسد بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت افسوس ناک حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہے، مرنے والوں کیلئے ایک کروڑ اور زخمیوں کیلئے پچاس لاکھ امداد کا اعلان کیا گیا ہے، واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا، بس کے ذریعے ایرانی ڈیزل کی منتقلی ممکن نہیں لگتی، تاہم بعد میں اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے سے متعلق سوال کے جواب میں صوبائی وزیر میر اسد بلوچ نے کہا کہ ڈی این اے پر یقین نہیں رکھتے، مرنے والوں کے لواحقین کی مرضی سے ڈی این اے نہیں کروایا جائے گا کیونکہ ڈی این اے کے عمل میں کئی ہفتے لگ جائیں گے جو لواحقین کے لئے مزید تکلیف کا باعث بنے گا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام افراد کا تعلق بلوچستان کے علاقے پنجگور سے تھا، مرنے والوں کی اجتماعی نماز جنازہ پنگجور میں ادا کی جائے گی، تمام لاشیں کراچی میں ایدھی سرد خانے میں موجود ہیں، شام تک تمام میتیں بلوچستان منتقل کردی جائیں گی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں