آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین بلوچستان کے زیر اہتمام کارکنوں کی جانوں کی حفاظت کیلئے خورشید لیبر ہال کوئٹہ میں سیفٹی سیمینار کاانعقاد

منگل 22 جنوری 2019 21:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین(سی بی ای)بلوچستان کے زیر اہتمام کارکنوں کی جانوں کی حفاظت کیلئے خورشید لیبر ہال کوئٹہ میں سیفٹی سیمینار منعقد ہوا۔سیفٹی سیمینارمیں انتظامیہ کی طرف سے جنرل منیجر ٹیکنیکل کیسکوپرویزاختر ، آپریشن ڈائریکٹر کیسکوسعد اللہ خان کاکڑ، سپرنٹنڈنگ انجینئر کیسکو گل نبی سید،ایگزیکٹو انجینئر اعزاز بیگ اور ایڈیشنل ڈپٹی منیجر سیفٹی نیاز سمالانی اورسب ڈویژنل آفیسر غلام مجتبیٰ نے خطاب کرتے ہوئے سی بی اے یونین کی طرف سے سیفٹی سیمینار کے انعقادکو مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے سی بی اے یونین کی طرف سے دی گئیں تجاویز پر غورکرکے فیصلے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے بجلی چوری روکنے، صارفین کی خدمات میں بہتری لانے اور کارکنوں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے کیسکو انتظامیہ اور سی بی اے یونین کی مشترکہ کاوشوں کے ذریعے اہداف حاصل کرنے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

پیشتر ازیں اس موقع پر یونین کے مرکزی جائنٹ صدر و صوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی، سیکریٹری عبدالحئی، جوائنٹ سیکریٹری محمد یار علیزئی، سیکریٹری فنانس ملک محمد آصف، سیکریٹری نشر و اشاعت سید آغا محمد ،حافظ عصمت اللہ، محمد ابراہیم اور خالد شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیسکو انتظامیہ سے کارکنوں کی جان کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی لائنوں کا ڈرائینگ اور ڈیزائن کے مطابق نہ ہونا،ایک ہی پول پر ڈبل و ٹرپل فیڈرزکی موجودگی، خستہ حال کنڈکٹر، ناکارہ پی سی سی پولز اورڈی فیوزکا ٹوٹ جانا،معیاری ارتھنگ سیٹ، ٹی اینڈ پی اور پی پی ای کی کمی، سیڑھیوں، بکٹ گاڑی اورلیڈر فٹڈ گاڑیوں کی کمی، کھمبوں، ٹرانسفارمروں اور لائنوں کی ارتھنگ نہ ہونا، سیفٹی کوڈ پر عملدرآماد نہ کرانا، جاب بریفنگ نہ دیا جانا، سپروائزری اسٹاف کی سائٹ پر عدم موجودگی، پی ٹی ڈبلیوکے ذریعے شٹ ڈائون کے بجائے موبائل فون پر شٹ ڈائون لینا، سرکلوں میں قائم سیفٹی کمیٹیوں کی غیر فعالیت، شہری علاقوں میں ایک ہی پول پر دو یا تین ٹرانسفارمروں کی تنصیب، ایچ ٹی اور ایل ٹی پولز پر پی ٹی سی ایل اور ٹی وی کے غیر قانونی کیبل اور بوسٹر کی موجودگی، غیر قانونی ڈپلیکیٹ سپلائی چلانا، چین پلی کے ذریعے چالو لائینوں پر ٹرانسفارمرز لگانا اور اتارنا،لائن اسٹاف کی کمی اور کام کی زیادتی ،لائن اسٹاف کی مناسب طریقے سے ٹریننگ نہ ہونا، سب ڈویژن میں لائنوں اور صارفین کی تعداد میں اضافے کے بعد نئے سب ڈویژنز قائم نہ کرنا،لاء اینڈ آرڈرزکی خراب صورتحال یا سیاسی دبائو کی وجہ سے عجلت اور تیز رفتاری سے کام کروانا،آفیسروں کی طر ف سے بلاوجہ شو کازنوٹسز کا اجراء، کارکنوں کی معطلی و برخاستگی،میٹر بلندی پر لگے ہونے یا بجلی کی بندش کے دوران ڈیجیٹل میٹرز سے جگاڑ کے طریقے سے ریڈنگ لینا، غفلت ، لاپرواہی اور عدم توجہی سے کام کرنا، ایچ ٹی اور ایل ٹی لائنوں کو ارتھ کیے بغیر کام کرنا،کیسکوکی لائنوں پر ہزاروں غیر قانونی ٹیوب ویلوںکی لائنیں غیر معیاری سامان کے ذریعے بچھانا، گرڈ اسٹیشن کی چالو حالت میں کیبلوںپر کام کرنا، سب ڈویژنز میں لائن اسٹاف کی ماہانہ سیفٹی پریڈ نہ کرنا، ڈپٹی ڈائریکٹر سیفٹی کے دفتر میں لائن مینوں کو سیفٹی آلات دیے جانے کا ریکارڈ نہ رکھنا، ڈپٹی ڈائریکٹر سیفٹی کا سب ڈویژنز میں جاکرسیفٹی آلات کا معائنہ نہ کرنا ، غیر مجاز اسٹاف کا لائنوں پر کام کرنا، ناقص لائن میٹریل ، غیر معیاری ٹی اینڈ پی اور پی پی ای کی خریداری ،آفیسروں کی عدم توجہی اور کیسکو کی گائیڈ لائن کے مطابق کام نہ کرنا،سب ڈویژنز میں لائن سپرنٹنڈنٹ کی ٹی اینڈ پی پر ذمہ داریاں نہ لگانا،حادثات رونماء ہونے کے بعدانکوائری کمیٹی میں سی بی اے یونین کا نمائندہ شامل نہ کرنے کی وجوہات بتائیں۔

انہوں نے کیسکو انتظامیہ کو دیگر مثبت تجاویز کی فہرست بھی بتائی جس پر عملدرآمد سے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔مقررین نے اس بات پر پختہ عہد کیا کہ ادارے کی ترقی، صارفین کی خدمت، بجلی چوری کی روک تھام اورریکوری اہداف حاصل کرنے میں مزدور اپنی بھرپور صلاحیتوں سے کام کریں گے۔ انہوں نے کارکنوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ مسائل کے حل ہونے سے مزدور مطمئن حالات کار میں ادارے کیلئے مزید بہتر کام کرسکیں گے۔سیمینار میں آفیسروں اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں