بلوچستان کے 9 ہزار سرکاری اسکول پینے کے صاف پانی، ٹوائلٹ سے محروم

صوبے میں مجموعی طور پر 13 ہزار سرکاری اسکولز ہیں جہاں پر 8 لاکھ 99 ہزار 383 طلبہ کا اندراج ہیں، دستاویزات وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا نوٹس ،تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے علاقوں میں موجود سرکاری اسکولوں کا دورہ کرنے کی ہدایت

اتوار 17 فروری 2019 15:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2019ء) محکمہ تعلیم بلوچستان کی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے 9 ہزار 247 اسکولوں میں بچوں کے لیے پینے کا صاف پانی میسر نہیں ، 9 ہزار 838 اسکولوں میں ٹوائلٹ جیسی بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔دستاویزات میں کہا گیا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 13 ہزار سرکاری اسکولز ہیں جہاں پر 8 لاکھ 99 ہزار 383 طلبہ کا اندراج ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ صوبے میں 7 ہزار 900 سے زائد اسکول چار دیواری سے محروم ہیں اور 5 ہزار 296 سرکاری درسگاہوں میں ایک کمرہ، ایک استاد ہیں۔صوبائی محکمہ برائے پلاننگ کے افسر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ اسکولوں میں درکار بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے مالی سال 17-2016 اور 18-2017 میں منظور ہونے والا بجٹ 2 ارب روپے استعمال نہ ہونے کے باعث پیسے وفاق کو واپس ہو گئے تھے۔مذکورہ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے نوٹس لیتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے علاقوں میں موجود سرکاری اسکولوں کا دورہ کرنے کی ہدایت کردی۔بیان کے مطابق کے مطابق وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ اپنے دورے سے متعلق مکمل تفصیلات پر مشتمل رپورٹ جمع کرائیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں