شبِ برات کی رات غفلت میں نہ گزاری جائے ، شبِ برات کے آنے سے قبل سچی توبہ ،بندوں کی حق تلفیوں پرتوبہ کے ساتھ معافی تلافی کرلی

جائے،امیراہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ

جمعہ 19 اپریل 2019 23:13

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) امیراہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ ماہ شعبان المعظم کی فضلیت کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہمارے پیارے آقا ﷺ نے اسے’’ میرا مہینہ ،، فرمایا، سرور کونین ﷺماہ شعبان میں کثرت سے روزے رکھنا پسند فرماتے، امیر اہل سنت نے کہا کہ پندرہ شعبان المعظم کی رات کتنی نازک ہی! نہ جانے کس کی قسمت میں کیا لکھ دیا جائی! بعض اوقات بندہ غفلت میں پڑا رہ جاتا ہے اور اس کے بارے میں کچھ کا کچھ ہوچکا ہوتا ہے ،شب برات بے حد اًہم رات ہے، کسی صورت اسے غفلت میں نہ گزارا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبان المعظم کی فضلیت پر اپنے ایک تحریری بیان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، امیر اہل سنت نے کہا کہ شبِ برات جہنم کی آگ سے چھٹکارا پانے کی رات ہے، مگرصد افسوس! مسلمانوں کی ایک تعداد آگ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے بجائے خود پیسے خرچ کرکے اپنے لئے آگ یعنی آتشبازِی کا سامان خریدتی اور خوب پٹاخے وغیرہ چھوڑ کر اِس مقًدّس رات کا تقدّس پامال کرتی ہے۔

(جاری ہے)

امیر اہل سنت نے کہا کہ شبِ برات میں آتشبازی کی ناپاک رسم اب مسلمانوں کے اندر زور پکڑتی جا رہی ہے اورمسلمانوں کا لاکھوں روپیہ سالانہ اس میں برباد ہو جاتا ہے اور ہر سال خبریں آتی ہیں کہ فلاں جگہ اِتنے گھرآتًشبازی سے جًل گئے اور اتنے آدمی جل کرمر گئے۔ اس میں جان کا خطرہ، مال کی بربادی اورمکانوں میں آگ لگنے کا اندیشہ ہے۔(نیز)اپنے مال میں اپنے ہاتھ سے آگ لگانا اور پھر خدا تعالیٰ کی نافرمانی کا وبال سر پر ڈالنا ہے، اللہ عزوجل کیلئے اس بیہودہ اور حرام کام سے بچو،اپنے بچّوں اورقرابت داروں کو روکو۔

انہوں نے کہا کہ کچھ بدنصیب ایسے بھی ہیں جن پر شب برات یعنی چھٹکارا پانے کی رات بھی نہ بخشے جانے کی وًعید ہے جن میں شراب کا عادی ،ماں باپ کا نافرمان،زِنا کا عادی،قطع تعلق کرنے والا،تصویر بنانے والا اور،چغل خور اِسی طرح کاہن ، جادوگر، تکبر کیساتھ پاجامہ یا تہبند ٹخنوں کے نیچے لٹکانے والے اور کسی مسلمان سے بلا اجازت شرعی بغض و کینہ رکھنے والے پر بھی اِس رات مغفِرت کی سعادت سے محرومی کی وعید ہے، چنانچہ تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ متذکرہ (یعنی بیان کردہ) گناہوں میں سے اگر معاذ اللہ کسی گناہ میں ملوث ہوں تو وہ بالخصوص اس گناہ سے اور بالعموم ہر گناہ سے شب برات کے آنے سے پہلے بلکہ آج اور ابھی سچی توبہ کرلیں اور اگربندوںکی حق تلفیاں کی ہیں تو توبہ کے ساتھ ساتھ ان کی معافی تلافی بھی کر لی جائے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں