بلوچستان کی 70 فیصد آبادی مال مویشیوں اور زراعت پر انحصار کرتی ہے،صوبائی مشیر لائیوسٹاک مٹھا خان کاکڑ

منگل 23 اپریل 2019 23:19

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) صوبائی مشیر وزیراعلی برائے لائیوسٹاک مٹھا خان کاکڑ تھے مٹھا خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کی تقریبا 70 فیصد آبادی مال مویشیوں اور زراعت پر انحصار کرتی ہے جو ملک اور صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ با ت انہوں نے ادارہ خوراک وزراعت برائے اقوام متحدہ پاکستان اور جاپان کی گورنمنٹ کے اشتراک سے منہ کھر کی بیماری حفاظتی ٹیکے ( ویکسین) کے حوالے سے ایک دوزہ ٹریننگ ورکشاپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ شعبہ لائیو سٹاک کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور حیوانات میں پائے جانے والے مختلف بیماریوںکی تشخیص اور ادراک کیا جائے اس کے علاوہ پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد افضل، ڈاکٹر محمد اعظم کاکڑ ،ڈاکٹر منظور حسین، ڈاکٹر منیر احمد، ڈاکٹر شمائلہ، ڈاکٹر محمد عیسیٰ کا کڑ( TAD )آفیسر بلوچستان اور دیگر بھی موجود تھے ڈاکٹر محمد عظم کاکڑ نے ویٹرنری ڈاکٹروں کے ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچھی کوالٹی کے حفاظتی ٹیکے (ویکسین ) اور اس کا صحیح استعمال جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے بچاؤ میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ادارہ خوراک وزرات برائے اقوام متحدہ پاکستان اور جاپان کی گورنمنٹ کے اشتراک سے اور اس بیماری کو کنٹرول کرنے کے لیے جو حفاظتی ٹیکے مہیاکیئے جا رہے ہیں وہ نہایت موثر ہیںاور یہ پاکستان میں پائے جانے والے منہ کھر کی بیماری کے جرثومے کی تین اقسام (A,O,Asia-1) کے خلاف جانور میں چھ ماہ کے لیے قوت مدافعت پیدا کرتا ہے انہوں نے کہاکہ علاوہ ازیں دوسرے کی نسبت اس میں جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے بچانے کی دگنی صلاحیت موجود ہے یہ حفاظتی ٹیکے پاکستان کے لیے تیار کروایا جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس بات سے بھی عیاں ہے کہ پچھلے 7 سالوں سے لاکھوں گائے اور بھینسوں میں یہ حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں اور اس سے کسی بھی جانور میں منہ کھر کی بیماری کی علامت دیکھنے میں نہیں آئی انھوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ بلوچستان میں تمام لائیو سٹاک سے منسلک افراد کو ویکسین فراہم کریں تاکہ حیوانات میں بیماریاں کنٹرول ہوجائیں آخر میں صوبائی مشیر وزیراعلیٰ برائے لائیوسٹاک مٹھا خان کاکڑ نے ویٹر نری ڈاکٹروں کو کٹس تقسیم کیے تاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں حیوانات میں بیماریاں کا ادراک کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اس ادارے کا بے حد شکرگزار ہوں کہ اس نے بلوچستان میں حیوانات میں پائے جانے والے مختلف بیماریوں کی تشخیص اور ادراک کے حوالے سے ویٹرنری ڈاکٹروں کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔بعدازاں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان ادارہ خوراک وزارت برائے اقوام متحدہ کے ساتھ صوبے میںجانوروں میں بیماریوں کی تشخیص اور ادراک کرنے کیلئے بھرپور تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں