ٌکوئٹہ،پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان کا یوم مئی شایان شان طورپر منانے کیلئے اہم اجلاس

U یوم مئی2019ء کے پروگرام کوحتمی شکل دی گئی

منگل 23 اپریل 2019 23:40

-کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2019ء) پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان(رجسٹرڈ) کا یوم مئی2019ء کو شایان شان طورپر منانے کیلئے خورشیدلیبرہال میں ایک اہم اجلاس زیر صدارت مرکزی چیئرمین خان زمان منعقد ہوا۔اجلاس میں یوم مئی2019ء کے پروگرام کوحتمی شکل دی گئی جس کے مطابق یوم مئی 1886ء کی تحریک کے جانثاروں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کنفیڈریشن کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان جلوس صبح ساڑھے 10 بجے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے نکالا جائے گا اور اس جلوس میں شرکت کرنے کیلئے کنفیڈریشن میں شامل فیڈریشنز اور ان کے یونٹس اپنے اپنے اداروںسے ریلی کی شکل میں آئیں گے اور مرکزی جلوس ریلوے اسٹیشن سے ہاکی چوک،سائنس کالج چوک، منان چوک سے ہوتا ہوا لیاقت پارک پہنچے گا جہاں عظیم الشان جلسہ منعقد ہوگا اورجلسے سے کنفیڈریشن کی قیادت خطاب کرے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں یوم مئی1886ء کے شہداء کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ آج کے حالات میں محنت کش طبقہ1886ء کے حالات سے بھی بدتر حالات میں 12 سی16 گھنٹے اپنی محنت و قوت بیچنے پر مجبور ہے اور سرمایہ دارانہ نظام کے شدید بحران میں حکمران طبقہ نے اپنے مفادات کی تکمیل اور اس بحران شدہ ناکام نظام کو بچانے کیلئے محنت کش طبقے کے استحصال کو شدید سے شدید تر کردیا ہے اور اب اس فرسودہ نظام میں سماج کو آگے لے جانے کی سکت نہیں رہی۔

اجلاس نے کہا کہ آج ملک میں حکمران طبقے نے محنت کش طبقے اور عوام کو مہنگائی و بے روزگاری کے عذاب میں مبتلاء کردیا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کرکے سامراجی قرضوں میں اربوں ڈالر کا اضافہ کرکے ملک کی بنیادوں کو خطرے میں ڈال دیاہے اوراب آنے والے بجٹ میں محنت کش اورتنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی مد میںسالانہ 12 لاکھ کی آمد نی کو کم کرنے اور ٹیکس میں اضافے کا عندیہ دیا جارہاہے جو کہ محنت کش طبقے کو مزید کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کرنے کے مترادف ہے جبکہ پہلے ہی محنت کش طبقہ اپنے جسمانی اعضاء فروخت کررہا ہے،اپنے بچے فروخت کررہا ہے اور خودکشیاں کررہا ہے اور آنے والے دنوں میں محنت کش وغریب طبقے پر مزید مہنگائی اور بے روزگاری کا عذاب مسلط کردیا جائے گاان تمام حالات سے چھٹکارے کیلئے یوم مئی1886ء کی تحریک کے راستے کو اپناتے ہوئے اس معاشی لڑائی کے ساتھ اس استحصالی سماج کی تبدیلی کی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا۔

اجلاس نے حکومت کی جانب سے آئے دن مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافے، ملازمین پر ٹیکسوں میں اضافے اور محنت کشوں کے خلاف ٹریڈ یونین کی آزادی کو سلب کرنے کیلئے پی آئی اے،پاکستان سیکورٹی پرنٹنگ پریس،اسٹیٹ لائف انشورنس پر لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذکی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ملازمین کی تنخواہوں کو افراط زر سے منسلک کرتے ہوئے کم از کم تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے۔اجلاس میں جلسہ و جلوس کو منظم و متحد رکھنے اور انتظامات کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں