کوئٹہ،جماعت اسلامی بی ڈی اے مجبور ملازمین کیساتھ ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی

حکومت فی الفور بی ڈی اے کے 772عارضی وپراجیکٹ ملازمین کو مستقل کرے ، صوبائی امیر جماعت اسلامی

ہفتہ 25 مئی 2019 22:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ رمضان المبارک میں ملازمین ،کم آمدنی والے افراد کو احتجاج پر مجبور کرنا ۔ان کے جذبات سے کھیلنا اور بار بار مذاکرات کرکے مسائل حل نہ کرنا زیادتی اور ظلم ہے حکومت فی الفور سابقہ حکومت کی منظوری ،قرارداد کومدنظر رکھتے ہوئے بی ڈی اے کے 772 عارضی وپراجیکٹ ملازمین کو مستقل کریں ۔

بے عمل مذاکرات ،بے اختیار وزراء بی ڈی اے ملازمین سے باربار وعدے ومذاکرات کرکے مستقل نہ کرکے ان کے جذبات سے نہ کھیلیں ۔جماعت اسلامی بی ڈی اے ملازمین کیساتھ ہر ممکن جدوجہد کریگی ان خیالات کا اظہار صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے صوبائی نائب امیر زاہداختر بلوچ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچستان ڈولپمنٹ اتھارٹی ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے چار دن سے قائم احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر بی ڈی اے ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں یارمحمد ترین ، لعل محمد ترین ،شمس خلجی ودیگر نے جماعت اسلامی کے وفد کو بتایا کہ ہم نے پہلے بھی منظم اندازمیں قانونی ہڑتال واحتجاج کیا اور سابقہ حکومت سے مذاکرات کرتے ہوئے اپنے جائز مطالبات ان کے سامنے رکھے اس وقت بلوچستان اسمبلی سے بی ڈی اے ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے قراردادپاس ہوئی اس وقت کے زیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے ہمارے مطالبات منظور کیے اور مستقلی کی منظوری دی مگر اب بیوروکریسی ہمارے مستقلی کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے جس کی وجہ سے ایک بار پھر ہمارے انجینئرز،کلرکس وکلاس فور کے سینکڑوں ملازمین رمضان المبارک میں جائز مطالبات کے حصول کیلئے بھوک ہڑتال پر مجبور ہوئے بھوک ہڑتال کی وجہ سے کچھ ملازمین کی حالت غیر بھی ہوگئی اور وہ ہسپتال پہنچ گئے مگر حکومت کو کوئی رحم نہیں آیاحکومتی نمائندے صرف خالی خولی وعدوں اور بے عمل اعلانات کرکے چلے جاتے ہیں ہمارے جذبات ومجبوری سے کھیلا جارہا ہے جو مناسب نہیں اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،نائب امیر زاہداختر بلوچ نے بتایا کہ جماعت اسلامی بی ڈی اے مجبور ملازمین کیساتھ ہے حکومت فی الفور بی ڈی اے ملازمین سے سنجیدہ مذاکرات کرتے ہوئے اپنی ہی اسمبلی کی قرارداد،سابق وزیر اعلیٰ کی منظوری اور ملازمین کی مجبوری ورمضان المبارک میں بھوک ہڑتال کو دیکھتے ہوئے فی الفور 772عارضی وپراجیکٹ ملازمین کو مستقل کریں ۔

(جاری ہے)

ملازمین کے جذبات سے نہ کھیلیں بلکہ ان کی مجبور کو دیکھتے ہوئے جائز مطالبات کو فی الفور مان لیں اور ملازمین کی ہڑتال ختم کرکے انہیں گھروں کوجانے دیں ۔مذاکرات میںصرف وعدے ملازمین نے بہت سننے بے عمل اعلانات بہت ہوئے اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ملازمین کے مسائل حل ہوجائیں اور بھوک ہڑتال ختم ہوجائے بصورت دیگر خدانخواستہ بھوک ہڑتالی ملازمین کو کچھ ہوا تو ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی جماعت اسلامی ان ہڑتالی ملازمین کیساتھ ہے اور ان کے جائز مطالبات کی منظوری کیلئے ہر ممکن مدد کریگی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں