ًکوئٹہ،وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت صوبائی کا بینہ کا اجلاس آج طلب

اتوار 26 مئی 2019 22:25

wکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2019ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت صوبائی کا بینہ کا اجلاس طلب اجلاس آج سہ پہر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہو گاکابینہ کے ایجنڈے میں واٹر سیکٹر ،انرجی سیکٹر اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں کے ترقیاتی ودیگر امور شامل ہیں میڈیا میں سرکاری ہسپتالوں کو غیر معیاری ادویات کی فراہمی کے حوالے سے یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ وقتا فوقتا محکمہ صحت کو فراہم کی گئی ادویات کا ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کوئٹہ سے تجزیہ کروایا جاتا ہے جو کہ محکمہ صحت کا ایک ذیلی ادارہ ہے حال میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے رپورٹ ارسال کی ہے کہ تجزیہ کرنے پر 3 ادویات کو غیر معیاری پایا گیا ان غیر معیاری ادویات میں بچوں کے بخار کا شربت الیو، اکروموکس سسپنشن اور سیپاڈائن شامل ہیں جو پاکستان فارما نے فراہم کی ہیںاس سلسلے میں مورخہ 21 مئی 2019 کو ایک مراسلے کے ذریعے محکمہ صحت نے فوری کاروائی کرتے ہوئے تمام ہسپتالوں کو بزریعہ چیف ڈرگ انسپکٹر مطلع کیا ہے کہ مذکورہ 3 غیر معیاری ادویات کی مریضوں کو فراہمی فوری طور پر بند کی جائے اور میڈیکل سٹور ڈپو جوکہ ادویات کی سپلائی اور خریداری کا ذمہ دار ادارہ ہے کو مطلع کیا ہے کو فوری طور پر یہ ادویات ہسپتالوں سے جمع کرکے تلف کرکے کمپنی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے اور ان ادویات پر ادا کی گئی رقم فوری طور پر وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جائے محکمہ صحت بلوچستان ایک اور مراسلہ مورخہ 25 مئی 2019 کے زریعے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو مزید ہدایات جاری کی ہیں کی پاکستان فارما کا طرف سے تمام 16 پراڈکٹ کا فوری طور پر تجریہ کرکے 48 گھنٹوں کے اندر رپورٹ جاری کی جائے ۔

(جاری ہے)

تاکہ اس بات کی یقین دہانی کی جاسکے کہ اس کمپنی کی تمام پراڈکٹس معیاری ہیں یا نہیں اور تجزیہ رپورٹ آنے پر مزید کاروائی کی جائے گی یاد رہے کہ اسی طرح کی شکایات کے پیش نظر محکمہ صحت نے ادویات کی خریداری کو شفاف اور بہتری بنانے کیلئے ٹینڈر کی ایک موثر دستاویز تیار کی ہے جس میں تمام ٹیکنیکل لوگوں کی رائے کو شامل کیا گیا ہے تاکہ بہترین ادویات اور آلات کی خریداری کی جاسکے ۔

اسکے علاوہ بڑی تعداد میں سالانہ خریداری کیلئے باقائدہ کیلینڈر ترتیب دیا گیا ہے تاکہ شیڈول کے مطابق ادویات اور طبی آلات کی بروقت خریداری کی جاسکے اور مریض مشکلات سے دوچار نہ ہوںاس سلسلے میں غفلت کے مرتکب اہلکاروں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ ہی کسی کو عوام کی صحت کے ساتھ کھیلنے کی اجازت دی جائے گی۔ سخت انضباطی کاروائی کے لئے کیس وزیر اعلی بلوچستان کو ارسال کیا جائے گا۔ پاکستان فارما کو بلیک لسٹ کرکے غیر معیاری ادویات پر صرف شدہ تمام رقم واپس سرکاری خزانے میں جمع کی جائے گی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں