بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کا بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے چارٹرآف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد کامطالبہ

جمعرات 20 جون 2019 23:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2019ء) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدرپروفیسر آغا زاہد ‘ جنرل سیکرٹری پروفیسر نذیر لہڑی ‘ پروفیسر عین الدین کبزئی ‘ صابر بنگلزئی ‘ سلیم جان مندوخیل و دیگر رہنمائوں نے بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے چارٹرآف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالج اساتذہ اپنے حقوق کے لئے متحد و منظم ہیں اور بی پی ایل اے و ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن [کمیٹی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے احتجاجی تحریک میں بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں جب تک مطالبات تسلیم نہیںہوتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کینٹ کالج ، ڈگری کالج، جناح ٹائون اور پشتون آباد کالجز کے دورے کے موقع پر پروفیسر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا بی پی ایل اے رہنمائوں نے کالجز میں جاری احتجاجی عمل کا جائزہ لیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پورے صوبے میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ و ملازمین اتحاد وا تفاق کا ثبوت دیتے ہوئے بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے چارٹرآف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کے لئے سراپا احتجاج ہیں تاہم افسوس کا مقام ہے کہ متعلقہ حکام اب تک چپ سادھے ہوئے ہیں اور ایکشن کمیٹی کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کو سبی ڈویژن کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور احتجاج کا یہ سلسلہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں