مادر ی زبانوں کی ترقی وترویج کیلئے انفرادی اور اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

شاعر معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے بشیر بیدار نے ادب کے شعبہ میںنمایاں خدمات سرانجام دیں، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا تقریب سے خطاب

جمعرات 18 جولائی 2019 23:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ظلم و جبر کیخلاف بلوچی زبان کے شعراء ادیب و دانشور ہمیشہ سے مزاحم رہے ہیں انکے اشعار گل زمین سے انکی محبت کی عکاسی کرتے ہیں۔ مادر ی زبانوں کی ترقی وترویج کیلئے انفرادی اور اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں بلوچی لبزانکی دیوان کوئٹہ کے زیر اہتمام طاہر حکیم بلوچ کی بلوچی زبان کے نامور شاعر واجہ بشیر بیدار کے حوالے سے مرتب کردہ کتاب ’’درپشیت تلاھیں بامسار‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچی لبزانکی دیوان کوئٹہ کے سربراہ یار جان بادینی، واجہ بشیر بیدار ، آغا گل ، طاہر حکیم، رکن بلوچستان اسمبلی لالا رشید دشتی، سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ،ممتاز یوسف،پروفیسر اے آر داد، ڈاکٹر رحیم مہر ، صادق صبا اور عالم سیف نے بھی تقریب میں شائع شدہ کتاب کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ شاعر معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے بشیر بیدار نے ادب کے شعبہ میںنمایاں خدمات سرانجام دیں،ابتداء میںبشیر بیدار اور میرا رشتہ سیاسی رہا 1970ء اور 1980ء کی دہائی میں بی ایس او کاکوئی ایسا دیوان یا مشاعرہ نہیں ہواجن میں بشیر بیدار شریک نہیں ہوئے ہوں انکے اشعار سے نوجوانوںمیں جوش و جذبہ پیدا ہوتا تھا۔

انہو ں نے کہا کہ عطائ کریم، صدیق آزاد، بشیر بیدار جیسے شاعروں نے اپنی شاعری کے ذریعے علمی اور شعوری جدوجہد کرتے ہوئے ظلم و جبر آگے مزاحمت کرتے رہے ، اور انکی شاعری انکی گل زمین سے محبت کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشیر بیدار کی شاعری انتہائی ثلیث اور عام فہم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر ڈاکٹریاسین بلوچ اور ہم جب بھی یکجا ہوتے تھے تو سیاست کیساتھ ساتھ شاعری بھی کیا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ادب کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے شاعر اور دانشورسمیت معاشرے کا ہرفرد انفرادی اور اجتماعی طور پر بلوچی ، براہوائی سمیت دیگر مادر ی زبانوں کی ترقی وترویج کیلئے عملی جدوجہد کرے اس موقع پر انہوں نے بلوچی زبان میںشاعری کرنے والے شعرا کے اشعار بھی پڑھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچی لبزانکی دیوان کوئٹہ کے سربراہ نے بشیر بیدار کے حوالے سے مرتب کردہ کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت پر شعراء دانشوروں اور محققین سمیت دیگر کا شکریہ ادا کیا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں