حکمرانوں کی ایک سالہ کارکردگی مہنگائی ،قرضوں میں اضافہ،بے روزگاری اوربدامنی ہے ، مولانا عبدالحق ہاشمی

عوام کو اب تک کوئی ریلیف نہیں ملا غریب عوام سے روزگار، دووقت کی روٹی،تعلیم وصحت کی سہولیات سمیت چت بھی چھین لیا گیا ہے ،امیر جماعت اسلامی بلوچستان

پیر 19 اگست 2019 22:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2019ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ حکمرانوں کی ایک سالہ کارکردگی مہنگائی ،قرضوں میں اضافہ،بے روزگاری اوربدامنی ہے عوام کو اب تک کوئی ریلیف نہیں ملا غریب عوام سے روزگار، دووقت کی روٹی،تعلیم وصحت کی سہولیات سمیت چت بھی چھین لیا گیا ہے کوئی میگاپراجیکٹ اور نہ ہی کوئی ریلیف دیا دیا قوم کے مسائل کے حل ،لٹیروں سے قومی دولت برآمد کرنے اور منصفانہ احتساب جماعت اسلامی جیسی دین دار دیانت دار اور موروثیت وکرپشن سے پا ک پارٹی ہی کرسکتی ہے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

بلوچستان کے سلگتے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے امرائے اضلاع 15ستمبر کے عظیم الشان عوامی مارچ کی بھرپور تیاری کر یں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کیساتھ ہمیشہ سوتیلے ماں کا سلوک ہوتاہے وفاق وصوبائی حکومتوں کی غفلت وکوتاہی اور زیادتی کی وجہ سے اہل بلوچستان سلگتے نہ ختم ہونے والے مستقل مسائل کے گرداب میں پھنس گیے ہیں جماعت اسلامی قوم کو ان مسائل سے نجات دلائیگی لٹیروں نے بلوچستان کے وسائل ہڑپ کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے 15ستمبر کا عوامی مارچ قوم کو لٹیروں کی لوٹ مار اور جماعت اسلامی کی خدمات سے آشناکریگی جماعت اسلامی نے حکومت میں نہ ہونے کے باوجودخدمات کی ریکارڈ بنالیے اور حکومت میں ہونے کے باوجود کرپشن سے ہررکن ذمہ داردور رہے الحمدا للہ یہ جماعت اسلامی کی تربیت وذمہ داران دیانت کا ثبوت ہے۔

بلوچستان کے قومی وبڑے مسائل ومشکلات کو ختم کرنے یا ان مسائل کو اجاگر کرنے کے حوالے سے قومی میڈیا کوئی کوریج نہیں دیتا جو مناسب نہیں دوسری طرف قومی جماعتوں نے بھی بلوچستان کے مسائل کے حوالے سے منہ موڑاکر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے جو کہ مناسب نہیں۔صوبے کے دوردرازعلاقوں میں آج بھی بجلی کی نارواغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے زراعت کیساتھ پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں چھوٹے بڑے ڈیمز کی عدم تعمیرکی وجہ سے پانی کا گراپ نیچے اور قلت پیداہوگئی ہے ۔

اہل وپڑھے لکھے نوجوان بدترین بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیںدوسری طرف ملازمتوں کی فروخت ،اقرباء پروری ،گھوسٹ ملازمتیں وگھوسٹ ادارے بھی ہیں ۔سی پیک کے ثمرات سے بلوچستان کو محروم کرنے کی روش تباہی وبربادی کاراستہ ہے ۔آدھے پاکستان بلوچستان میں کوئی موٹروے ،میٹروبس، گرین ٹرین،جدید ٹرانسپورٹ نہیں۔کیا ان سہولیات پر اہل بلوچستان کا حق نہیں ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں