بلوچستان کو سیاسی عدم استحکام کا شکار بنانے طلبا کو سیاسی طور پر بیگانگی کا شکار کرنے کیلئے شعوری سیاسی عمل کے خلاف طاقت کے استعمال میں تیزی لائی جاچکی ہے،بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

اتوار 25 اگست 2019 00:09

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اگست2019ء) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کو سیاسی عدم استحکام کا شکار بنانے طلبا کو سیاسی طور پر بیگانگی کا شکار کرنے کے لئے شعوری سیاسی عمل کے خلاف طاقت کے استعمال میں تیزی لائی جاچکی ہے بولان میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طلبا تنظیموں کے مشاورت کے بغیر ہاسٹل الاٹمنٹ اور وائس چانسلر کے جانب سے طلبا و طالبات پر غیر قانونی سرگرمیوں کا الزام دراصل طاقت کے استعمال کے لئے جواز پیدا کرنے کی کوشش ہے یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی باقائدہ منصوبہ بندی کے تحت ادارے میں غیر قانونی طور پر بجائے ایک استاد کے سیکیورٹی اہلکار کا کردار ادا کررہے ہے جبکہ مالی حوالے مسائل کا رونا رو کر صرف کرپشن چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ طلباء تنظیموں پر پابندی کے آڑ میں نوجوانوں کو غیر سیاسی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بی ایس او کے کارکنوں کو مختلف طریقوں سے زہنی ٹارچر کیا جارہا ہے منفی سماجی برائیوں کی اجازت تو دی جاتی ہے لیکن طلبا کو اپنے تعلیمی حقوق اور سیاسی شعور اجاگر کرنے کے لئے پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جسکی اگر کسی بھی کارکن کو بلوچستان بھر میں کوئی نقصان ہوا تو زمہ داری صوبائی حکومت ہوگی کیونکہ صوبائی حکومت کے سیاست دشمن نوٹیفکیشن کے بعد طلبا کو زہنی ٹارچر کرنے کا سلسلہ شروع کی گئی ہے بیان میں انسانی حقوق کے تنظیموں سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر سے اپیل کی گئی ہے کہ طلبا کے خلاف طاقت کے استعمال کے خلاف آواز بلند کرے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں