گوادر میں سمندری نسل کشی عوام کو زندہ درگور ،معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے ، ہدایت الرحمان بلوچ

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:25

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2019ء) جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ گوادر میں سمندری نسل کشی عوام کو زندہ درگور ،معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے سمندری نسل کشی کی وجہ سے گوادر کے مقامی آبادی پریشانی ومشکل کاشکار ہے تعلیم وصحت کے محکمے میں سیاسی تقرری نے ادارے کوبرباد کیاہے روزانہ کی بنیادپر تبادلوں نے بھی ادارے کو تباہ کیا ۔

گوادر کے عوام کے مسائل حل کرنے پر حکومت توجہ دیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادرمیں عوامی وفد،جماعت اسلامی کے ذمہ داران سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کہی انہوں نے کہا کہ حکومت نے غریب طبقے کو ٹارگٹ بنادیا ہے لوٹی ہوئی دولت کی برآمدگی ،بھاری قرضے معاف کرنے والوں سمیت پانامہ کے 436 افراداور اپنے انتخابی وعدوں کو بھلا بیٹھے ہیں ۔

(جاری ہے)

احتساب کے معاملے میں پسندوناپسند میں صر ف اپوزیشن کو ترجیح دی گئی ہے حالانکہ احتساب سب کا ہونا پوری قوم کا جائز مطالبہ ہے جماعت اسلامی کااصولی موقف احتساب سب کا ہونا چاہیے ۔ بدقسمتی سے غریب عوام کااستحصال ہر دورحکومت میں ہوتاچلاآرہا ہے۔موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے پہلے ملک سے غربت کے خاتمہ کانعرہ لگایا تھا مگر غربت تو ختم نہیں ہوسکی البتہ حکومت غریب مکائو پالیسی پر ضرور گامزن ہے ۔

مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے۔پڑھے لکھے نوجوان جرائم کی دلدل میں دھنستے جارہے ہیں۔ کرپشن نے ملکی جڑوں کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے۔عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا، سگریٹ ، کولڈڈرنکس سمیت سرمایہ داروں کے استعمال کی چیزیں مہنگی ہوناٹھیک مگرددوسری جانب اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بھی بدترین اضافہ اور تنخواہوں میں اضافہ وروزگارکی فراہمی میں حکومت یکسر ناکام ہے بلکہ حکومت کی پالیسی سرمایہ داروں کو سہولیات اور کم آمدنی والے غریبوں کیلئے مشکلات پید اکرنا رہ گیاہے جو لمحہ فکریہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی،بیروزگاری،غربت،کرپشن ،دہشتگردی اور دیگر بہت سارے مسائل نے عوام کی مشکلات اور پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔غربت نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔لوگوں کے پاس بنیادی سہولیات اور کھانے کودووقت کی روٹی میسر نہیں جبکہ حکمرانوں کی جانب سے آئے روزغربت کے خاتمے کے خوشنمااعلان ہوتے رہتے ہیں۔ احتساب کا نظام عملاً ناپید ہونے کی وجہ سے کرپٹ ٹولہ ملک کو لوٹنے میں مصروف ہے۔

جب تک ملک سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کیاجاتا ترقی کاخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ ہردور حکومت میں قومی خزانے سے لوٹ مار کرکے جائیدادیں اور بینک بیلنس بنائے گئے مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جب تک حکمرانوں کے قول وفعل میں تضاد رہے گا تب تک ملک وقوم کومخلص، محب وطن اور کرپشن سے پاک قیادت میسر نہیں آسکتی۔ وطن عزیز میں انگریزوں کا نظام رائج ہے۔ملک وقوم کودرپیش مسائل کے حل کے لئے سودی طرزمعیشت کوچھوڑ کراسلامی معاشی نظام کو اختیار کرناچاہئے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں