Aبلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام نصیرآباد ڈیرہ مراد جمالی کوئٹہ نوشکی گوادر اور بلوچستان کے دیگرعلاقوں میں جدی پشتی قبائلی اراضیات پر قبضہ جمانے کیخلاف ریلی

پیر 18 نومبر 2019 22:59

ؒ#کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام نصیرآباد ڈیرہ مراد جمالی کوئٹہ نوشکی گوادر اور بلوچستان کے دیگرعلاقوں میں جدی پشتی قبائلی اراضیات پر قبضہ جمانے کیخلاف ایک ریلی شہید نواب نوروز خان اسپورٹس کمپلیکس کوئٹہ سے نکالی گئی جو کہ بلوچستان اسمبلی کے سامنے ایک احتجاجی دھرنے کی شکل اختیار کی ریلی کی قیادت بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کی جس میں پارٹی کے مرکزی اور ضلعی قائدین شامل تھے ریلی کے شرکاء نے اپنے مطالبات کے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور زمینوں پر قبضہ جمانے کیخلاف حکومتی پالیسیوں پر نعرے بازی کرتے رہے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے سامنے ایک احتجاجی دھرنا کی شکل اختیار کیااحتجاجی دھرنے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ ،ایم این اے پروفیسر ڈاکٹر شہناز نصیر بلوچ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے یوسف خان کاکڑ،عوامی نیشنل پارٹی کے حضرت افغان کاکڑ،جمعیت علماء اسلام کے مفتی رحمت اللہ نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے مقامی زمیندار ڈاکٹر شاہ نواز سیال ،دھنی بخش برڑا،امیر حمزہ برڑا،بی این پی کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری آغا خالد شاہ دلسوز نے خطاب کیا جب کہ اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی ،ساجد ترین،غلام نبی مری،میر خورشید احمد جمالدینی،میر ہمایوں عزیز کرد،بی ایس او کے سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ،میر جمال لانگو،قاری اختر شاہ کھرل،جمیلہ بلوچ،ثانیہ حسن کشانی،امبر زہری،بی این پی کوئٹہ کے نائب صدر طاہر شاہوانی ،ضلعی انفارمیشن سیکرٹری یونس بلوچ،کسان ماہی گیر سیکرٹری محمد یوسف رند،ضلعی ہیومن رائٹس سیکرٹری ڈاکٹر رمضان ہزارہ ،اسد سفیر شاہوانی،قبائلی رہنماء میر پسند خان ماندائی،ہدایت اللہ جتک،حاجی وحید لہڑی،رضا جان شاہی زئی ودیگر موجود تھے مقررین سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کے قبائل کو اپنے جدی پشتی اراضیات سے بے دخل کرنے کیلئے منصوبہ بندی اور سازشوں کو فروغ دیا جارہا ہے جو کہ ہمیں کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے یہ سرزمین کسی نے ہمیں تحفے کے طورپر نہیں دیا ہے بلکہ ہمارے آبائو اجداد کے طویل قربانیوں اور جدوجہد کے بعدحاصل کرنے کے بعد ہمارے حوالے کیا ہے اور اس کی حفاظت کرنا ہمارا قومی ذمہ داری ہے بلوچستانی عوام اپنے دھرتی کے ایک ایک انچ کی دفاع نگ وناموس بقاء وقومی شناخت وجود کو کسی بھی صورت میں ملیامیٹ نہیں ہونے دینگے اور نہ ہی ان نبرماآزما قوتوں کے سامنے سرجھکائیںگے جن کی عزائم اور پالیسیاں ہمارے جدی آراضیات کو سازش گٹھ جوڑ اور زور کے ذریعے سے ہم سے چھیننا چاہتے ہیں حکومت وقت ایسے فیصلوں سے گریز کریں جہاں صوبے میں پہلے امن وامان کی صورتحال خراب ہے کیونکہ یہاں کے قبائل اپنے زمینوں کے حوالے سے بہت احساس ہیں یہاں کہاں کا قانون و انصاف ہے کہ ہزاروں سالوں سے آباد افراد کو اپنے زمینوں سے بے دخل کرکے انہیں حکومتی تحویل میں دے کر دستبردار کرایا جاسکے حکومت ایسے فیصلے کرکے مزید یہاں کے قبائل کیلئے مسائل اورمشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی نتیجہ میں بگڑتی ہوئی امن وامان میں خلل پڑے گا کیونکہ یہاں کے قبائل کو اپنے زمینوں سے حکومت کی جانب سے بے دخلی کرنے کی فیصلہ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے حکومت وقت بغیر پوچھے لینڈ مافیا کے ہاتھوں یہاں کے قبائل کی جدی پشتی میراث کو اپنے مفادات کے خاطر اپنے نام کرکے اور بعد میں بندر بانٹ کے ذریعے مختلف اداروں کیلئے مختص کیا جاتا ہے ہونا تو یہ چاہئے کہ حکمران یہاں کے لوگوں کو مشکلات و مسائل کو اضافے کرنے کے بجائے انہیں سہولیات مہیا کرتے لیکن اس حکومتی فیصلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ صوبے کے امن کے حالات کو خراب کرکے لوگوں کو اشتعال دلانے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ آج اس ریلی اور دھرنے کا بنیادی مقصد بھی یہ ہے کہ ہم سیاسی و جمہوری انداز میں ارباب اختیار کی توجہ اس اہم مسئلہ کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ اس نا انصافی کو یہاں کے قبائل کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے اور حکومت ایسے قانون سازی سے گریز کریں جس کے نتیجہ میں ہزاروں سالوں سے آباد بلوچستان کے قبائل کو اپنے پدری میراث اور جائیداد سے محروم رکھ کر انکی بندر بانٹ کرسکے اگر یہ سلسلہ روکھا نا گیا تو پورے بلوچستان کے قبائل پر مشتمل ایک گرینڈ جرگہ بلایا جائے گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے سخت فیصلہ کئے جائیں گے مقررین نے بلوچستان نیشنل پارٹی کی اس کاوش کو سراہا گیا کہ وہ حقیقی معنوں میں یہاں کے قبائل کے پدری میراث اور اراضیات کو تحفظ دینے اور حفاظت کرنے کیلئے عملی طور پر جدوجہد میں مصروف عمل ہیں اور بی این پی نے سردار اختر جان مینگل کی قیادت میںہمیشہ ہر فورم پر بلوچستانی عوام کو درپیش اہم اور بنیادی مسائل کو اجاگر کرنے اور صوبے کے عوام کو درپیش ناروا پالیسوں کے سامنے جدوجہد کیا اور یہاں کے عوام کا ساتھ دیا اور انہیں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑا جس کی واضح ثبوت آج کی احتجاجی ریلی اور دھرنا ہے اور گزشتہ دنوں پارٹی نے ڈیرہ مراد جمالی کے مقام پر وہاں کے قبائل کے ساتھ ملکر ان کی زمینوں پر قبضہ جمانے کی ناروا پالیسی کیخلاف احتجاجی جلسہ کیا اور بی این پی یہاں کے قبائل کو اپنے جدی پشتی زمینوں پربے دخلی کیخلاف ہرفورم پر آواز بلند کرتے ہوئے جدوجہد کرینگے کیونکہ ہمارے جدوجہد کا مقصد اور محور بلوچستان کے چھپے چھپے ایک اینچ کی دفاع کرناہے اور اس کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں