خواتین کی بلاجواز گرفتاری نہ صرف بلوچی روایات کے اسلامی روایات کے بھی منافی ہے ، مولانا عبدالغفورحیدری

آواران میں خواتین کی ماورائے عدالت گرفتاری اور چادر وچاردیواری کا تقدس پامال کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام

جمعہ 6 دسمبر 2019 23:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2019ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ آواران میں خواتین کی ماورائے عدالت گرفتاری اور چادر وچاردیواری کا تقدس پامال کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،خواتین کی بلاجواز گرفتاری نہ صرف بلوچی روایات کے منافی ہے بلکہ اسلامی روایات کے بھی منافی ہے ، حکمران شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش مت کریں دیہی علاقوں کے پسماندہ اور سفیدپوش لوگوں پہ دہشتگردی کا لیبل لگا کر انکے عزت نفس کو مجروح کیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکمران نہ صرف نااہل ہے بلکہ نالائق بھی ہے ان سے کوئی چیز سنبھل نہیں پارہی ہے ملک میں معیشت کا پہیہ جام ہوچکا ہے لوگ مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ آچکے ہیں جبکہ حکمران سب اچھا ہونے کا رٹ لگارہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی نااہلی کا ملبہ بے گناہ خواتین پہ ڈال رہی ہے بلوچستان میں تخریب کاروں کو پکڑ تو نہیں سکتے لیکن بے گناہ لوگوں کو حبس بے جاہ میں رکھا جاتا ہے انہوں نے آواران سے گرفتار خواتین کی جلد رہائی عمل میں لائی جائے اور بلوچستان کے ماؤں اور بہنوں کا جو عزت وقار بلوچ معاشرے میں ہے اسکو برقرار رکھاجائے تاکہ بلوچستان میں اس طرح کے واقعات کا سدباب کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے عام لوگوں کا انصاف اور اس نظام سے یقین اٹھ چکا ہے پہلے عام لوگوں کی جبری گمشدگیاں ہوتی تھی لیکن اب خواتین بھی محفوظ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کیئے جائیں اورخواتین کو باعزت بری کیا جائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں