بلوچستان کے طلباء تعلیم پر توجہ دیں حکومت سرکاری تعلیمی اداروں کی صورتحال بہتر بنائیں ، امیر جماعت اسلامی بلوچستان

تعلیمی اداروں کو سہولیات فراہم کرنے کیساتھ اساتذہ کرام کو ڈیوٹی کا پابند بناتے ہوئے سرکاری آفیسرزوسرکاری ٹیچرزکے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کا پابند بنائیں تاکہ سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت بہتر ہوسکیں ،مولانا عبدالحق ہاشمی

جمعہ 6 دسمبر 2019 23:37

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2019ء) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان سے تعلیمی پسماندگی ختم کرنے کی ضرورت ہے تعلیمی ایمرجنسی کا صرف فائلزمیں ہونا لمحہ فکریہ ہے بلوچستان میں تعلیم پر تجربات کیے جارہے ہیںنجی شعبے میں تعلیم مہنگائی جبکہ سرکاری اداروں میں تعلیم برائے نام رہ گیاہے بے روزگاری وغربت کے دورمیں نجی تعلیمی اداروں کی بھاری فیسزکی وجہ سے والدین وغریب طلباء پریشان ہیں تعلیم کاکاروباربننا ،غریبوں پر تعلیم کے دروازے بندہونا سرکاری تعلیمی اداروں وسرکاری کی ناکامی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے طلباء تعلیم پر توجہ دیں حکومت سرکاری تعلیمی اداروں کی صورتحال بہتر بنائیں تعلیمی اداروں کو سہولیات فراہم کرنے کیساتھ اساتذء اکرام کو ڈیوٹی کا پابند بناتے ہو سرکاری آفیسرزوسرکاری ٹیچرزکے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کا پابند بنائیں تاکہ سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت بہتر ہوسکیں سرکارکے زیر انتظام بورڈکے امتحانات میں نقل کا بڑھتاہو ارجہان تعلیم کی تباہی وبربادی کا راستہ ہے آٹھویں کلاس امتحان توبورڈ کے حوالے کر دیا گیا مگر بورڈ کے زیر اہتما م امتحانات میں نقل کم کرنے کے بجائے زیادہ ہوگیا ہے آٹھویں کلاس سے ہی نقل شروع کرکے طلباء کی عادت خراب اور تعلیم سے دور کر دیا گیا ہے جو مناسب نہیں۔

(جاری ہے)

حکومت نجی تعلیمی اداروں پر تجربات نہ کریں بلکہ سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت بہتر کریں تاکہ نجی تعلیمی اداروں پر بوجھ کم اور غریب طلباء کو سرکاری تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم میسر آسکیں ۔جماعت اسلامی تعلیمی دینی سیاسی جماعت ہے ہم تعلیم کو تباہ ،سرکاری تجربات کے حوالے کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔حکومت نجی تعلیمی اداروں کی نگرانی کرتے ہوئے انہیں بھی سہولیات فراہم کریں بھاری تنخواہیں ومراعات تو سرکاری تعلیمی ٹیچرزوسرکاری اداروں کو میسر جبکہ معیاری تعلیم کے باوجود نجی تعلیمی اداروں پر تجربات کیے جارہے ہیں جو مناسب نہیں جب تک بلوچستان کے عوام کو معیاری وسستا تعلیمی ماحول وسہولیات اورآسانی نہیں ملے گی اس وقت تک تبدیلی ،ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں