بلوچستان کے عوام کے ساتھ روز اول سے نا انصافیوں کا تسلسل آج تک جاری ہے،ڈاکٹر ناشناس لہڑی

70سال گزر نے کے باوجود بلوچستان کے بہت سے اضلاع کو گیس کی سہولت میسئر نہیں ،کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع کو گیس کی سہولیات تو دی گئی ہے مگر پریشر نہ ہونے کے برابر ہے،مرکزی سیکرٹری اطلاعات بلوچستان نیشنل پارٹی

پیر 27 جنوری 2020 23:39

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2020ء) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی )کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے کہا ہے کہ ستر سال گزر نے کے باوجود بلوچستان کے بہت سے اضلاع تک آج تک گیس کی عدم فراہمی وفاق کی جانب سے ظلم کی مترادف ہے اور جن اضلاع میں گیس ہے وہا ں پریشر نہ ہونے کے برابر ہے سونے پر سہاگہ کوئٹہ میںسوئی سدرن گیس کمپنی بھاری بل بنا کر جرمانے کے ساتھ بھیج رہی ہے کہ آپ کے میٹر ز کیوں نہیں چلتے میٹر تو تب چلے گا کہ جب گیس ہوگی جب گیس ہی نہیں تو میٹر کہاں سے چلیں گے دوسری جانب بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے زمینداروں کی کمر توڑ کر دکھ دی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی (عوامی) کے مرکزی کال پر گیس اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاجی موٹر سائیکل ریلی و دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا بلوچستان بھر کی طرح کوئٹہ میں بی این پی (عوامی) کی احتجاجی ریلی قمبرانی روڈ ناشناس کالونی سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی ،ممبر سینٹرل کمیٹی و ضلعی آرگنائزر کوئٹہ عبدالوکیل مینگل،ممبر سینٹرل کمیٹی الہیٰ بخش بلوچ،ممبر سینٹرل کمیٹی ڈاکٹر یاسر نصیر شاہوانی کی قیادت میں نکالی گئی جو سر یاب روڈ ،زرغون روڈ سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کر گئی ریلی میں پارٹی کے سینئر رہنماء حاجی علی نواز لہڑی،میر عبدالستار شاہوانی،لالا حسن بلوچ،خلیل شاہوانی،بہادر ناشناس لہڑی،درشن کمار بگٹی،راج کمار ،میر بلو چ خان لہڑی،منیر بلوچ،اسماعیل بادینی،یونس لہڑی،ذوالفقار سمالانی،ڈاکٹر رحمت مری،حسین لہڑی،ٹکری غلام سمالانی،ڈاکٹر قطب ساگر،خلیل ساجن،عطاء اللہ لہڑی،میر ظاہر لہڑی،میر حاتم لہڑی،محمد اکرم ریکی،نقیب اللہ ،پرنس لطیف سمالانی،حمید اللہ مینگل ،میر محمد سمالانی،نجیب اللہ نورزئی،محمد ابراہیم اچکزئی،ڈاکٹر تاج ،ابراہیم یوسفزئی،فقیر محمد بلوچ و دیگر کارکنان نے کثیر تعداد میں شدید سردی بارش و برفباری کے باوجود موٹر سائیکل ریلی میں شرکت کی احتجاجی جلسے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ روز اول سے نا انصافیوں کا تسلسل آج تک جاری ہے 70سال گزر نے کے باوجود بلوچستان کے بہت سے اضلاع کو گیس کی سہولت میسئر نہیں کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع کو گیس کی سہولیات تو دی گئی ہے مگر پریشر نہ ہونے کے برابر ہے بجلی کے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے زمینداروں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے وزیر اعظم عمران خان اپنے وعدوں اور دعوں کی پاسداری کریں اور بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہونے والے ذیادتی و نا انصافیوں کے ازالے کیلئے فی الفور اقدامات اٹھائیں اس شدید سردی میں آج بلوچستان بھر میں احتجاجی ریلیاں وفاق سے یہ پرزور مطالبہ کرتی ہیں کہ بلوچستان کے عوام کو ایسا ازیت سے چھٹکارہ دے دی جائے اور گیس پریشر کی کمی کو دور کیا جائے اور جن علاقوں میں گیس کی سہولت میسئر نہیں وہاں گیس فراہم کیا جائے علاوہ ازیں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کیا جائے احتجاجی جلسے کے بعد بی این پی (عوامی) کے کارکن پر امن طور پر منشتر ہوگئے اس کے بعد بی این پی (عوامی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی عبدالوکیل مینگل،الہیٰ بخش بلوچ،ڈاکٹر یاسر شاہوانی ،میر ستار شاہوانی ،حاجی علی نواز لہڑی،میر بلوچ خان لہڑی،اسماعیل بادینی و دیگر نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب بادینی کو تحریری طور پر یاداشت بھی پیش کی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں