۵تعلیمی اداروں کوقرنطینہ بنانے میں صوبائی حکومت کی بدانتظامی کھل کرعوام کیساتھ مذاق بن کررہ گیا،جاوید بلوچ

اتوار 5 اپریل 2020 22:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اپریل2020ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ممبرسینٹرل کمیٹی چیئرمین جاوید بلوچ نے کہا ہے کہ اربوں روپے ریلیزکرکے تعلیمی اداروں کوقرنطینہ بنانے میں صوبائی حکومت کی بدانتظامی کھل کرعوام کیساتھ مذاق بن کررہ گیا سردارمنیراحمدلوڑکاریزپرتعمیرشدہ بڑی لاگت سے مکمل ہسپتال کومحکمہ صحت انتظامی امورمیں لینے سے انکاری لیکن قرنطینہ بنانے پربضد ہے بلوچستان کیساتھ اس طرح کے طرز عمل کہ تعلیمی اداروں میں بیس کیمپ قرنطینہ سمیت دیگرغیرعوامی ذریعہ کیلئے استعمال میں لانے کی کوشش تعلیم اوربلوچستان کے مستقبل کیساتھ غیرسنجیدگی عمل ہے مقامی نوجوانون نے مختلف مشکلات کے بعد اس ہسپتال کے کھنڈرنما بلڈنگ میں اپنی مددآپ کے تحت لائیبریری کیا بنائی وہ بھی نااہل جام کی نظرکو بھاگئی کیوں بلوچستان کے نوجوان کتاب سے دوستی کرسکیں جن قوتوں کاخاصہ رہاہوکہ تعلیمی اداروں کوطاقت اورفورسزکے حوالے کیا جائے جہاں لائبریری کوقرنطینہ بنا لیکن اسے صحت کے حوالے سے فعال نہ بنا تاکہ نہ ہسپتال بنیاور نہ ہی لائیبریری بنے انہوں نے مطالبہ کیاکہ بینظیر ہسپتال کومحکمہ صحت اپنے اختیار میں لیکرفعال کردیں اورمختص لائبریری کواورنوجوانوں کی مطالعہ علمی ذوق میں خلل نہ ڈالیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں