جمعیت علماء اسلام بلوچستان کاضلع موسیٰ خیل کے سلمیزئی میں دو فریقین کے درمیان ہونے والے خونریز تصادم پرگہرے دکھ اوررنج و غم کا اظہار

موسیٰ خیل میں ہونے والے خونریز تصادم اور نقصان کی ذمہ دار ڈی سی موسیٰ خیل پر عائد ہوتی ہے ، تصادم میں قیمتی جانوں کا ضیاع قابل افسوس ہے

ہفتہ 6 جون 2020 00:11

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کی صوبائی پریس ریلیز میں ضلع موسیٰ خیل کے سلمیزئی میں دو فریقین کے درمیان ہونے والے خونریز تصادم پرگہرے دکھ اوررنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس میں ہونے والے جانی نقصان کے ذمہ دار موسیٰ خیل کے ڈپٹی کمشنر کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی جان انتہائی عزیز اور ان کو بچانا پوری انسانیت کو بچانا مترادف ہے ،فریقین کے درمیان معاملہ عرصہ دراز سے موسیٰ خیل میں تعینات انتظامی افسر کے دفتر میں زیر التوا رہا ہے موسیٰ خیل کی قدآور قبائلی اور سیاسی شخصیات نے بارہا متعلقہ ڈی سی او کو اس معاملے کی نشاندہی کی اور ان کے کے حل کے حوالے سے اقدامات اٹھائے کا مطالبہ کیا تھا اور انہیں اس معاملے کو خونریزی میں بدلنے سے خبردار کیا تھا کہ اس معاملے کو حل کیا جائے اور مختلف اوقات میں سیاسی اورقبائلی افراد پر مشتمل وفود نے غیر جانبدارانہ رہتے ہوئے کسی بھی فریق کی پشت پناہی کیے بغیر اس معاملے کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے متعلقہ ڈی سی سے اس مسئلے کو حل کرنے کابارہا مطالبہ کیا تھا لیکن متعلقہ ڈی سی نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاسی اثر و رسوخ اور دباؤ کو قبول کرتے ہوئے اس معاملے کو نظر انداز کر دیا تھا اور حکومتی رٹ کو قائم کرنے کی بجائے کمزوری اور غفلت کا مظاہرہ کیا حتی کہ حالات ایسے بن گئے کہ متعلقہ دونوں فریقین کے درمیان تصادم کا خطرہ پیدا ہوا تھا اور آخر کار وہی ہوا کہ فریقین کے درمیان معمولی معاملے پر پانچ قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور کئی افراد شدید زخمی ہوئے اس سے علاقے میں امن و امان قائم کرنے کی بجائے مزید خراب ہے صوئے اورڈی سی کرپشن میں مصروف عمل ہوتے ہوئے علاقے کے بنیادی مسائل اور امن و امان کی طرف کوئی توجہ ہی نہیں دی پریس ریلیز میں وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکریٹری بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کرپٹ اور نااہل افسر کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے اس کے خلاف انکوائری کرائی جائے یہ معاملہ ایک سال سے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں کیوں زیرالتوا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈی سی کی غفلت کے باعث کیوں اتنی قیمتی ضائع ہوئیں اور ڈی سی نیجان بوجھ کر ایک سیاسی جماعت کے ایم پی اے کے زیر اثر ہوتے ہوئے ان کے کہنے پراس معاملے کو باہمی گفت وشنید اور قبائلی روایات کے مطابق حل کرنے سے گریزاں رھیجس کی وجہ سے اتنی قیمتی جانیں ضائع ہوئیںمتعلقہ ڈی سی کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے انہوں نے کہ جمعیت علماء اسلام اس واقعے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور دونوں خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی کی غفلت برتنے پر ان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ان کو معطل کرکے انکوائری کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں