ذ*اسٹیبلشمنٹ ملک کے سیاہ و سفید کے مالک بنی بیٹھی ہے، جے یو آئی نظریاتی

جمعہ 25 ستمبر 2020 00:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2020ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیرمولناعبدالقادرلونی اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ والے ملک کے سیاہ و سفید کے مالک بن بیٹھے ہیں، ملکی آئین ان کی خواہشات کی تابع رہا، ملک میں جاری انتشار اورسیاسی قوتوں کی رسہ کشی ان کا کھیل ہے اسٹیبلشمنٹ کے مداخلت نے ملکی سیاست کا ستیاناس کیا۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کر کے ایک دفعہ پھر ون یونٹ کا نظام بحال کرنا چاہتی ہیاسٹیبلشمنٹ شروع سے ہی اس ترمیم کے مخالف تھے اٹھارہویں آئینی ترمیم سیصوبوں کو دیے گئے حقوق اور رعایات کو واپس لینے کی کوشش ہورہی ہے صوبوں میں پائے جانے والے وسائل پر ملکیت اور اختیارات میں مقتدر قوتوں کی مفادات نہ ہونے کی بنا پرعدالتوں اور دیگر اداروں کو یہ تاثر دیاجارہا ہے کہ اس سے وفاق کمزور ہوا ہے حالانکہ ملک کی آئین سازی کی تاریخ میں اٹھارہویں آئینی ترمیم کو ایک سنگِ میل کی حیثیت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل کسی آئینی ترمیم میں اتنی وسیع اور بنیادی آئینی اصلاحات اور تبدیلیاں نہیں ہوئی تھی اور نہ اس سے قبل چھوٹے صوبوں کوجائز حقوق اور وسائل پراختیارات دئیے۔جب اٹھارہویں ترمیم کے تحت متفقہ طور پر صوبوں کو ان کے اختیارات دی گئی اوروفاق کو اور صوبوں کے درمیان پائے جانے والے شکوک و شبہات اورخلیج ختم ہوئی تو اب مقتدر قوتوں کی اشاروں پر اٹھارویں ترمیم میں نچلی سطح تک اختیارات کی بہانوں سے روڑے اٹکائے جارہے ہیں نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی اورآئینی دستاویز پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ہونے پر کسی جماعت کااعتراض نہیں 18ویں ترمیم اور اس سے جڑے ہوئیدوسرے اہم معاملات پر تمام جماعتوں کا اتفاق رائے سیآسانی پیدا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے والے چھوٹے صوبوں کو مزید احساس محرومی کی طرف دھکیلناچاہتے ہیں اٹھارویں ترمیم نے وفاق کو کیا نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے کچھ طاقتیں اس کے درپے ہو گئی ہیں۔ باوجودیکہ اٹھارویں ترمیم سے وفاق مضبوط ہوا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کوقومی اورملکی مسائل پریکجہتی پیدا کرنے سے مقتدر قوتوں کاراستہ روک سکتے ہیں مقتدر قوتیں نئے نئے دا آزمائے جارہے ہیں ملک اس وقت انتہائی نازک موڑ پر ہے صوبوں اور مرکز کے مابین اختیار ات و وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو تو صوبوں کی مسائل حل ہوسکتی ہے اور رکاوٹیں دور ہوگی اٹھارویں ترمیم پر عمل درآمدہونے سیصوبوں میں استحکام ،امن و خوشحالی خوشگوار تعلقات استوار کیئے جاسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم پر سیاسی جماعتوں نیسازباز کی تو حقوق کی حصول کی یہ کچی ڈوری بھی ٹوٹ جائے گی۔

اٹھارویں ترمیم کو نہ چھیڑا جائے کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں ملکی وفاق خطرے میں پڑ سکتا ہے اس کا اتنا خطرناک رد عمل سامنے آئے گا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتاا ٹھارویں ترمیم میں تبدیلی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں