بروقت سرکاری اسٹاک سے گندم جاری کرنے کے باعث صوبے میں آٹا اور گندم کی قیمتوں میں استحکام ہے ،چیئرمین پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن بلوچستان

حکومت اور محکمہ خوراک بلوچستان اسی تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے پاسکو سے مزید 10 لاکھ بوری گندم کی خریداری کو ممکن بنائیں،عبدالواحد بڑیچ

پیر 19 اکتوبر 2020 23:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2020ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن بلوچستان ( ریجن)کے چیئرمین عبدالواحد بڑیچ نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت اور محکمہ خوراک کی جانب سے بروقت سرکاری اسٹاک سے گندم جاری کرنے کے باعث صوبے میں آٹا اور گندم کی قیمتوں میں استحکام ہے حکومت اور محکمہ خوراک بلوچستان اسی تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے پاسکو سے مزید 10 لاکھ بوری گندم کی خریداری کو ممکن بنائیں۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان اور صوبائی محکمہ خوراک کی جانب سے بروقت اپنے اسٹاک سے مارکیٹ کو گندم کے اجراء سے صوبے میں گزشتہ دو مہینوں سے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام ہیں اس کے برعکس ملک کے دیگر صوبوں پنجاب،سندھ،خیبر پشتونخوا میں آٹا اور گندم کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور آٹا فی کلو 75 روپے تک جا پہنچا ہے لیکن ہمیں خوشی ہے کہ بلوچستان میں وزیراعلی،وزیرخوراک،سیکرٹری خوراک اور ڈائریکٹر جنرل محکمہ خوراک کی کاوشوں کی وجہ سے آٹا اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو سکا اس کی خاص وجہ بروقت سرکاری اسٹاک سے گندم کا مارکیٹ کو اجراء ہے کیونکہ دیگر صوبوں میں گندم کی ترسیل اور طلب میں واضح فرق کے باعث گندم اور آٹا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر صوبائی حکومت اور محکمہ خوراک بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مرتبہ قبل از وقت پاسکو سے 10 لاکھ مزید گندم بوریاں گندم خریدیں تاکہ گندم اور آٹا کی قیمتوں میں استحکام کا رجحان برقرار رکھا جا سکے اور عوام کے لئے ان کی دستیابی سہل ہو،انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم نے سندھ حکومت کی جانب سے بروقت سرکاری گندم کے اجراء نہ کرنے سے بلوچستان پر بوجھ پڑنے کے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ سچ ثابت ہوئے کیونکہ سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری اسٹاک سے گندم کے اجراء کے ساتھ ہی بلوچستان میں فی بوری گندم کی قیمت میں ڈھائی سو روپے کمی ہوئی ہیں جس سے صوبے کی عوام کو مزید ریلیف ملا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں