کوئٹہ ،پاکستان سخت ترین حالات سے گزررہاہے ،ملک میں افراء تفریح کاعالم ،ہرطرف جنگل کاقانون ہے ،نواب ایاز خان جوگیزئی

احتسابی عمل کو سیاسی رہنمائوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال کیاجاتارہاہے،اگر ملک میں جمہوری نظام کے تحت صاف وشفاف انتخابات میں عوامی نمائندوں کاانتخاب ہوتمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریںتوعوام کو ایک بہتر مستقبل اور مضبوط ملک مل سکتاہے ،ویڈیو پیغام میں اظہار خیال

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:38

ٓکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری وپشتون قومی جرگے کے کنونیئر نواب محمدایاز خان جوگیزئی نے کہاہے کہ پاکستان سخت ترین حالات سے گزررہاہے ،ملک میں افراء تفریح کاعالم ،ہرطرف جنگل کاقانون ہے ،احتسابی عمل کو سیاسی رہنمائوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال کیاجاتارہاہے ،سب سے بہترین احتساب عوام کے ووٹوں کا ہے ،اگر ملک میں جمہوری نظام کے تحت صاف وشفاف انتخابات میں عوامی نمائندوں کاانتخاب ہو اور تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریںتوعوام کو ایک بہتر مستقبل اور مضبوط ملک مل سکتاہے ، پاکستان جمہوری تحریک عوام کی امید کاپہلا اور آخری کرن ہے جس میں تمام ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں ،عدلیہ ،میڈیا آزاد اور بیوروکریسی دبائو میں نہ آئیں اس تبدیلی کیلئے عوام کو 25اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی کارکنوں ،قبائلی لوگوں یا وہ لوگ جو سیاست سے دور ہیں کیلئے پیغام ہے کہ بدقسمتی سے اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں نہ تو اسلامی نظام کانفاذ ہوسکاہے اور نہ ہی یہاں جمہوری نظام نافذ کیاجاسکاہے ہر وقت یہاں تجربے کئے جاتے رہے ہیں ایک عرصے تک آمریت اور پھر ایک عرصے کیلئے جمہوری حکومت قائم ہوجاتی ہے لیکن پھر جمہوری حکومت تبدیل ہوجاتی ہے ،پالیسیز میں تبدیلی سے جمہوریت کو بہت نقصان پہنچاہے ،پاکستان میں ہمیشہ انجینئرڈ الیکشن اور انجینئرڈ لیڈرشپ کامیاب ہوئی ہے جنہیں عوام کے مسائل کا علم نہیں ،انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں شامل ہر جماعت کا اپنا منشور ہے لیکن آج یہ سیاسی جماعتیں جس ایجنڈے پر متحد ہوئی ہیں اس کے تحت ملک میں تبدیلی ممکن ہے اور اسی ایجنڈے کے تحت تمام ادارے اپنے فریم ورک میں رہتے ہوئے کام کرینگے اورایک دوسرے کے کاموں میں مداخلت سے گریز کرینگے ،انہوں نے کہاکہ 21ویں صدی میں ایک بہتر جمہوری ملک میں انتخابات کے ذریعے عوامی نمائندوں کاانتخاب سلیکشن کی بجائے الیکشن کے ذریعے ہونی چاہئیں ،اگر جمہوری نظام کے تحت صاف وشفاف انتخابات کے ذریعے عوام کے منتخب نمائندے اسمبلی میں پہنچ جائیں اور وہ اپنا مدت پورا کرے پھر عوام اپنی ووٹ کی طاقت سے ان کااحتساب کریں توہی ایک بہترنظام کانفاذ ہوسکتاہے ،انہوں نے کہاکہ نیب یا دیگر اداروں کے ذریعے احتساب کا عمل ہم سب نے دیکھا برسراقتدار اور طاقت ور نے احتساب کے عمل کوانتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال کیاہے سفید ریش لوگوں کے خلاف ناروا کیسز اور لوگوں کی کردارکشی کرائی جاتی ہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان جمہوری تحریک عوام کی امید کاپہلا اور آخری کرن ہے جس میں تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں اور ایک دوسرے کے کاموں میں مداخلت سے گریز کریں ،ملک میں عدلیہ ،میڈیا آزاد ہو،بیورو کریسی کسی کے دبائو میں نہ آئیں ،ہر ایک اپنے ادارے کااحترام کرے ،انہوں نے کہاکہ ملک سخت حالات سے گزاررہاہے ہرطرف مہنگائی ،افراء تفریح ہے بلکہ ملک میں جنگل کا قانون ہے،25اکتوبر کو کوئٹہ میں پاکستان جمہوری تحریک کے زیراہتمام جلسہ عام کو کامیابی سے ہمکنار کرنا بلوچستان کی جمہوریت پسند سیاسی کارکنوں ،قبائلی رہنمائوں ،طلباء کی ذمہ داری ہے ،اس لئے بلوچ پشتون اورجمہوریت پسند عوام اپنا بھرپور شرکت کریں انہوں نے کہاکہ اگر آپ کے ایک دن کے آنے سے ملک میں حالات بہتر ہوتے ہیں تو عوام پر لازم ہے ،ملک میں نظام کی تبدیلی اور چلانے کا فیصلہ عوام کوکرناہے ملک میں اداروں کے درمیان ٹکرائو کی حالت ہے عوام پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ظاہر کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ملک عوام کیلئے بناہے ،اگر کسی کی سوچ کہ میرے جانے سے تبدیلی نہیں آسکتی تو یہ غلط فہمی ہے یہاں اس کی موجودگی ہی تبدیلی ہے ،سیاسی قائدین جتنا بھی بولیں وہ ایک عرصے سے بول بھی رہے ہیں لیکن عوام کی موجودگی سے ہی تبدیلی ممکن ہے تاکہ عوام کو بہترمستقل ،مضبوط ملک دیاجاسکے

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں