جمعیت علما اسلام نظریاتی ہزارگنجی کے زیراہتمام شہدا ء اسلام کانفرنس اور شمولیتی تقریب کا انعقاد

اتوار 25 اکتوبر 2020 22:50

.کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2020ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی ہزارگنجی کے زیراہتمام شہدا ء اسلام کانفرنس اور شمولیتی تقریب منعقد ہوئی کانفرنس میں ممتاز قبائلی شخصیات حاجی نیاز اللہ بڑیچ‘ حاجی نعمت اللہ بڑیچ ‘حاجی رحمت اللہ بڑیچ نے اپنے خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام نظریاتی میں شمولیت کااعلان کیا کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیر مولاناعبدالقادرلونی ‘مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا محمودالحسن قاسمی ‘مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیدحاجی عبدالستارشاہ چشتی ‘ مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ‘ صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبیداللہ حقانی‘ شیخ الحدیث مولانا نیازمحمد‘ حاجی نیاز اللہ بڑیچ ‘ حاجی نعمت اللہ بڑیچ ‘ حاجی رحمت اللہ بڑیچ ‘ مولانا خدائے نظر‘ حاجی حبیب اللہ صافی‘ حافظ عبدالواحد ہاشمی ‘ مولانا محمدابراہیم ‘ مولوی رحمت اللہ حقانی‘ حاجی داد محمد ‘ مولوی عبدالغفور‘ حاجی ضیاء الدین‘ مولوی قدرت اللہ‘ حافظ لائق ودیگر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم سیاسی ہتیم اپنے سیاسی ساکھ بچانے کے لئے دھرنوں اور جلسوں کی تجربات دہرایا جارہاہے افسوس ہے کہ مفتی محمود اور اکابرین کے عظیم مشن کو چوروں کے دفاع کے لیے استعمال کررہا ہے اقتدار سے چمٹنے کے لیے عوام کو سراب کی پیچھے لگا دیا عمران خان کی تعصب اعر حصول اقتدار اور ذاتی مفادات میں قاتل اور مقتول ایک صف میں کھڑے ہیں ان جماعتوں نے کل تک ایک دوسروں کے قتل اور ایک دوسروں پرالزامات تنقید کرنے والوں کاراستہ جلسوں سے لے کر پارلیمان تک اپنائے رکھا ہواتھا یہاں تک کے جہازوں سے تصویریں پھینکا جارہا تھا پشتون کو پنچاب اور بلوچ سے لڑایااب ایک دوسے کے دفاع میں ایسے معلوم ہورہا ہے کہ ایک ماں نے ان کو جنا ہے انہوں نے کہا کہ اقتدار اور مفادات کی حصول کے لیے جلسوں اور دھرنے کی سیاست کا آ شیانہ بنانا چاہتے ہیں اپوزیشن دلفریب بیانیے نعرے اور ایجنڈے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیاجارہا ہے کرپٹ ٹولہ نے ماضی میں ملک وقوم کے وسائل کو جس بے دردی سے لوٹا گیا آج تک قوم ان کے کرپشن کی سزابھگت رہی ہے پی ڈی ایم جب اقتدار کے ایوانوں تھے تو قوم ان کو یاد نہ تھے آج اقتدار سے دور ہوتے ہی ان کو قوم کی فکر لاحق ہوئی عوام کو مزید اندھیرے میں نہیں رکھ سکتے ہیں پی ڈی ایم کی کشتی کرپٹ مافیاز، سوداگروں ، مورثی سیاست دانوں اور بھگوڑوں سے بھرے پڑے ہوئے ۔

(جاری ہے)

یہ ملک میں کوئی انقلاب نہیں افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں،جبکہ ملک اس وقت افرا تفری اور انتشارکا متحمل نہیں خود کو جمہوریت کا نام نہادعلمبرداروں نیایسا تماشا اور سرکس لگایا گیا جو پارلیمانی نظام کے خلاف بغاوت ہے آئین اور جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی سازش میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ بار بار باریاں لینے والی31 سال اقتدار میں رہے لیکن کرپشن کے علاوہ قوم وملک کے مسائل حل نہیں کئے نوازشریف اور زرداری نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کواین آر او لینے کے وکیل بنایا ہے ان کی سیاست اصولی نہیں حصولی بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولنا فضل الرحمن اتحادوں بننے میں پانی کا بلبلہ رہا ہے ایک دن اتحاد بنادیتے ہیں دوسرے دن توڑ دیتے ہیں ہمیشہ جماعتوں کواپنے مفادات کے لیے استعمال کیا ہے انہوں نے کہا کہ طاغوتی اور مغربی قوتوں سیامت مسلمہ کے فکری اور نظریاتی خودمختار اور باوقار حیثیت برداشت نہیں ہورہی ہے امت مسلمہ کو سیاسی اور اقتصادی طور پرغلام بناناچاہتے ہیں آج پوری امت مسلمہ امت مسلمہ جابر و ظالم قوتوں کے حصار میں ہے افغانستان، فلسطین ،کشمیر اور چیچنیا شام میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم اور جارحیت پرمسلم دنیا کے حکمرانوں کے غلامی اور مجرمانہ خاموشی کی سزا آج ایک ایک مسلم ممالک بھگت رہی ہے ان استعماری قوتوں کی یلغار سے مسلم ممالک کی امن تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کے پروردہ جماعتوں نے آج جن ایشیوز کو لے کر نکلی ہے ظلم اور زیادتیوں کی نشاندہی نہیں نت نئی سازشی تھیوریاں گھڑی جارہی ہیں ان کامقصد اسلام اور مقدس جہاد کے خلاف مضحکہ خیز اور گمراہ کن پروپنگڈوں سیاستعماری اورسامراجی قوتوں کے ساتھ دے رہا ہے ان کے آقا امریکہ اور ان کی اتحادیوں کی شکست پرپاگل پن کاشکار ہوکر زبان دارزی میں مصروف تھے امریکہ کی درباری اور خوشامدی کرنے والے قوم پرست اور نام نہاد مذہب پرست طالبان کے عملی جدوجہد کے خلاف زبان درازی میں مصروف رہے مولنافضل الرحمن، محمودخان کے ضمیر فروشی کامنظر دیکھ نے دیکھ لیا ہے کہ وہ اقتدار کی حصول کے لیے ہمیشہ اغیار کی بولی بولتی ہے اورمغرب زدہ زہین کے جماعتیں ملک میں سیکولر سیاست رائج کرنا چا ہتے ہیں نیاتماشہ شروع خونی کھیل لگانیکی منصوبوں میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ ملک پر سیکولریت اور لادینیت نظام مسط کرنے والوں کے خلاف ہماری اعلان جنگ ہے اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاز تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے اسلامی نظام ریاست کے قیام و وجود اور بقا و استحکام کی واحد اساس ہے۔

ہمارے اکابرین نے فرنگی استعمار کے خلاف عملی جہاد کرکے آزادی حاصل کر کے ایک آزاد اور خودمختار قوم کی حیثیت سے نئی اسلامی نظریاتی ریاست کا قیام وجود میں آئینفاذِ اسلام کی جدوجہد کا اصل راستہ وہی ہے جو ہمارے بزرگوں شیخ الہند حضرت مولانا محمود الحسن ، مولناحسین احمد مدنی، اور مفتی محمود نے دی انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام نظریاتی آج پوری امت مسلمہ کا ترجمان جماعت بن چکا ہے ہر فورم پر مظلوم مسلمانوں پر مظالم اور اور طاغوتی قوتوں کے جبر و استبداد کے خلاف آواز اٹھائی ہیں اب قوم نام نہاد مذہبی جماعتوں اور قوم پرستوں کی دوغلاپن سیاست سے مایوس ہوچکے ہیں انہوں نے کہاکہ مفادات اور خود غرضی کے باعث فکری اور نظریاتی دفن ہورہی ہے اور مغرب زدہ زہین کے جماعتیں ملک میں سیکولر سیاست رائج کرنا چا ہتے ہیں اور لادین قوتیں مذہب و سیاست کے درمیان ایک آہنی دیوار کھڑی کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ لادینیت کے پرچار کیلییسیاست دین سے جدا ہوجائے ریاست میں عوام کو ایسا معاشرہ بنانے پر بھی مجبور کررہیہیں جس کا ذاتی اور اجتماعی زندگی مذہبی حدودسے سے آزاد ہو، ان قوتوں کی خواہش یہ ہے کہ ملک کی تمام مذہبی اشخاص مساجد اور محراب تک محدود رہے انہوں نے کہا کہ انتشار وافراتفری سے ملک اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے پی ڈی ایم جماعتیں آئین ، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی عزت اور بقا تو چاہتے ہیں لیکن اسلام اورمسلمان کی بقاء اور عزت کسی کو یاد نہیں اور نہ اسلام کے دفاع کے لیے ایک دن آواز اٹھائی جمہوری مداریوں نے قومی اورملکی مسائل اور مفاد عامہ کے بجائے اپنے سیاسی ساکھ بچانے میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ پی ڈیی ایم قوم کومہنگائی اور بیروزگاری کاجھانسہ دے کرچور کرپٹ بچا مہم چلا رہا ہے اپنی بدعنوانیوں، منی لانڈرنگ، احتساب سے بچنے اور این آر او لینے کیلئے قومی اداروں سے جنگ لڑ رہے ہیں ماضی میں ان پاکستان ڈاکو مومنٹ نے ملک کی خزانوں کودونوں ہاتھ سے لوٹ کر قوم کی چمڑہ اتاڑ دیئے ماضی میں ان کرپٹ کااحتساب ہوتا تو ملک کی یہ حالت نہ ہوتی ان کی اصلیت پوری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں