اپوزیشن جماعتوں نے بلوچستان اسمبلی کے سپیکر پر جانبداری کا الزام کردیا

سپیکر پورے ہائوس کا کسٹوڈین ہوتا ہے مگر اب یہ غیرجانبدار نہیں رہے ، انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے ، اپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی

پیر 26 اکتوبر 2020 23:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2020ء) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر اسمبلی پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر پورے ہائوس کے کسٹوڈین اورعوامی نمائندے ہیں کوئی سرکاری ملازم نہیں پارلیمنٹ کے اندر اسپیکر کے لئے تمام اراکین برابر ہیں لیکن اب وہ غیر جانبدار نہیں رہے لہٰذا فوری طور پر اپنے منصب سے الگ ہوجائیں پی ڈی ایم کے جلسہ میں آئین کی مضبوطی ‘ جمہورکی حکمرانی‘ پارلیمنٹ اور سول بالادستی کی بات کی گئی فوج ہمارا ادارہ ہے ہم اس پر جان نچاور کرنے کے لئے تیار ہیں اسمبلی میں بیٹھے حکمران اداروں کے پیچھے چھپ کر اپنی کرپشن چھپانے کی کوشش کررہے ہیںحکومتی اراکین اپوزیشن کے بولنے سے ڈر کر اسمبلی سے بھاگ گئے ان خیالات کا اظہار قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ ‘ بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیراحمدشاہوانی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے نصراللہ زیرے نے اراکین صوبائی اسمبلی اخترحسین لانگو ‘ میرحمل کلمتی ‘ مولوی نوراللہ ‘ شکیلہ نوید دہوار ودیگر کے ہمراہ بلوچستان اسمبلی میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں حکومت کی جانب سے قرار داد لائی گئی جس پر اسپیکر کی جانب سے حکومتی اراکین کو بولنے کی اجازت دی گئی جب اپوزیشن کی باری آئی اور معزز رکن اخترحسین نے قرار داد پر بات شروع کی تو حکومتی اراکین نے شور شرابا شروع کیا جس پر اسپیکر نے جانبداری کا مظاہرہ کیا انہوں نے کہا کہ اسپیکر اپنے منصب کی توقیر کو روند ڈالا ہے وہ غیر جانبدار نہیں رہے قرار داد پر بات کرنا ہمارا حق تھا لیکن حکمران اسمبلی سے بھاگ گئے پی ڈی ایم کے جلسہ میں ایک ادارے پر بات نہیں کی گئی فوج ہمارا ادارہ اس پر ہم اپنی جان نچھاور کرتے ہیں اقتدار میں بیٹھے حکمران اداروں کے پیچھے چھپ پر اپنی کرپشن چھپانے کی کوشش کررہے ہیں انہیں ایک منٹ بھی اقتدار میں رہنے کا حق نہیں انہوں نے پارلیمان کے اقدار کو پامال کیا بلوچستان میں آج لوگ گیس سے محروم اور بیماریوں کے شکار ہو رہے ہیں لیکن حکمرانوں کو کوئی ہوش نہیں ان کے خلاف تحریک چلے گی اس موقع پر بی این پی کے پارلیمانی لیدڑ ملک نصیراحمد شاہوانی نے کہا کہ آج اسمبلی نے معمول کی کارروائی جاری تھی حکومت کی جانب سے دو قرار دادیں لائی گئیں جس پر اپوزیشن نے ایک قرار داد کو ایوان کا متفقہ قرار داد قرار دینے کی تجویز دی دوسری قرار داد حکومت نے پچھلے اجلاس میں بھی لانے کی کوشش کی انہیں پتا تھا کہ اپوزیشن اس پر بولے گی اس لئے حکمران گھبرا گئے اس لئے اسپیکر نے کہا تھا کہ حکومت کے وزراء اپوزیشن کے جوابات دینے کے لئے نہیں آئے ہیں اور انہوں نے احتجاجاً اسمبلی اجلاس ملتوی کر دیا حکمران حواس باختہ ہو گئے ہیں قرار داد پر ہم نے کہا کہ ہم بھی بات کریں گے لیکن اسپیکر نے ہمارے معزز رکن کی بات شروع کرتے ہی جانبداری کا مظاہرہ کیا انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے عجلت میں قرار داد منظور کی ہے وہ عوامی نمائندے ہیں کوئی سرکاری ملازم نہیں پارلیمنٹ کے اندر اسپیکر کے لئے تمام اراکین برابر ہیں پی ڈی ایم کے جلسہ میں تمام جمہوریت پسند جماعتیں شامل تھیں انہوں نے کہا کہ حکومتی ارکان کو ٹاسک دیا گیا ہے اسپیکر کو بھی مسیج آیا ہوگا اور انہوں نے عجلت میں ووٹنگ کرکے قرار داد منظور کرائی جو جمہوری ایوان اور یہاں کی روایات کے تقدس کی پامالی ہے انہوں نے کہا کہ آج کے غدار کل اقتدار میں ہونگے تمام جماعتوں کی کوشش ہے کہ ملک میں جمہوریت ہو ہم اسپیکر کی جانبداری کی مذمت کرتے ہیں اور سوچیں گے کہ اسپیکر کے کردار اور یہاں کی روایات کیا ہوتی ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے نصراللہ زیرے نے کہا کہ اسپیکر نے ہر چیز بلڈوز کر دی اسپیکر نے کس کے کہنے پر ہمیں قرار داد پر بات کرنے سے روکا یہ ان کے منصب کی توہین ہے وہ سب کے کسٹوڈین ہیں منصب کی توہین پر وہ فوری طور پر اپنے منصب سے استعفیٰ دیں انہوں نے کہا کہ جلسہ میں آئین کی مضبوط ‘ جمہور کی حکمرانی ‘ پارلیمنٹ اور سول بالادستی کی بات کی گئی انہوں نے کہا کہ آج کا دن اسمبلی کی تاریخ میں ایک سیاہ دن ہے اور اس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں