ماما قدیر بلوچ نے پی ڈی ایم کی جانب سے کوئٹہ جلسے میں لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی کے اظہار کو مداری کا تماشا قرار دیدیا

لاپتا افراد یا بلوچستان کا مسئلہ بلوچی لباس پہننے سے حل نہیں ہو گا، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کے ادوار میں بلوچستان سے مسخ شدہ لاشیں ملتی رہیں،وائس چیئرمین وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز

منگل 27 اکتوبر 2020 18:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز تنظیم کے وائس چیئر مین ماما قدیر بلوچ نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کی جانب سے کوئٹہ جلسے میں لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی کے اظہار کو مداری کا تماشا قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے بھوک ہڑتالی کیمپ سے اپنے ایک وڈیو بیان میں ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لاپتا افراد یا بلوچستان کا مسئلہ بلوچی لباس پہننے سے حل نہیں ہو گا، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کے ادوار میں بلوچستان سے مسخ شدہ لاشیں ملتی رہیں، اس وقت مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کہاں تھے۔

(جاری ہے)

ماما قدیر نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے کے ساتھ جمہور کے ساتھ ناانصافی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ بھی اٹھانا چاہیے۔ اپوزیشن رہنما ئوں کو لاپتا افراد کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بھی آنا چاہیے تھا جو پچھلے 12 سال سے لگا ہوا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں