بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ صوبے میں کاروبار دوست ماحول کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس راہ میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کر رہا ہے،فرمان زرکون

گوادر پورٹ اور سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سر مایہ کاری کیلئے موذوں ترین خطہ،مختلف شعبوں میں موجود مواقع اہمیت میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں

منگل 27 اکتوبر 2020 23:16

کوئٹہ/ شنگھائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) شنگھائی میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل کے زیر اہتمام پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع کے موضوع پر ایک ویب نار کا انعقاد کیا گیا جس میں شنگھائی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین حیدر، بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فرمان زرکون،سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے صدر قیصر بریار، سی سی پی ٹی آئی کے نائب صدر مسٹر ڑے ہوہا، سینٹ فالن گروپ کی سینئر پارٹنرمس ایکو لی سمیت چینی سرمایہ کاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، قونصل جنرل حسین حیدر نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں تجارت سے متعلق بہت لبرل نظام موجود ہے جس میں تمام اشیاء کی درآمد اور برآمد کی اجازت ہے، بڑی مارکیٹ، ہنر مند افرادی قوت اور اہم جغرافیہ کے باعث اہم خطہ ہے، دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہونے کے ناطے یہ ایک بڑی مارکیٹ ہے، یہاں لگ بھگ 7 کروڑ افرادی قوت دستیاب ہے، پاکستان دنیا کے تین بڑے خطوں کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری کیلئے بہترین سرزمین ہے، بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فرمان زرکون نے اس موقع پر شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کی اہمیت کو اجاگر کیا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ صوبے میں کاروبار دوست ماحول کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس راہ میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ اور سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سر مایہ کاری کیلئے موذوں ترین خطہ ہے، زراعت، توانائی، ماہی گیری، سیاحت، معدنیات اور دیگر شعبوں میں موجود مواقع اسکی اہمیت میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں