ترجمان حکومت بلوچستان کی بی ایم سی ہسپتال کوئٹہ کی او پی ڈی میں پروفیسر اور دیگر اسٹاف پر مسلح افراد کی جانب سے ہونیوالے حملے کے حوالے سے وضاحت

صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران کا مذکورہ واقعہ سے قطعی کوئی تعلق نہیں ہے، ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اس حملے میں عبدالشکور مری نامی مسلح شخص کو مرتکب ٹھہرایا گیا ہے ،لیاقت شاہوانی

منگل 27 اکتوبر 2020 23:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے گذشتہ دنوں بی ایم سی ہسپتال کوئٹہ کی او پی ڈی میں پروفیسر اور دیگر اسٹاف پر مسلح افراد کی جانب سے ہونے والے حملے کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران کا مذکورہ واقعہ سے قطعی کوئی تعلق نہیں ہے، ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اس حملے میں عبدالشکور مری نامی مسلح شخص کو مرتکب ٹھہرایا گیا ہے جس کا صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر نے وضاحت کی ہے کہ ان کے ایک مریض اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے جنہیں بعد میں بی ایم سی ہسپتال کوئٹہ میں علاج کے لئے تجویز کیا گیا، چونکہ مریض کی حالت نازک تھی جس کے باعث انہوں نے فون پر پروفیسر صاحب سے گزارش کی کہ مریض کی بہتر دیکھ بھال کرتے ہوئے علاج معالجہ کی اچھی سہولیات فراہم کی جائیں اور اس حوالے سے انہوں نے پروفیسر صاحب سے قطعی کسی دھمکی آمیز لہجے میں گفتگو نہیں کی، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر نے مزید وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ عبدالشکور مری نامی شخص جو مریض کا اپنا جاننے والا تھا وہ ان کی تیمارداری کے ہسپتال آئے اور مبینہ طورپر اسٹاف کے ساتھ بدتمیزی کی جس کا صوبائی وزیر سے کوئی تعلق نہیں ہے، ترجمان بلوچستان حکومت نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر صوبائی وزیر کا نام استعمال کرکے منفی پروپیگنڈہ سے گزیز کیا جائے اور واقعہ میں جو بھی شخص ملوث ہے اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی، انہوں نے اس حوالے سے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے تعاون کرنے کی استدعا بھی کی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں