کاروبار بند کرنے سے سالوں کی محنت پر پانی پھر جاتا ہے ،میر یاسین مینگل

ایس او پیز کی خلاف ورزی یا کسی اوروجہ سے کاروباری اداروں کو سیل کرنے سے حتی الامکان گریز کیا جائے ، ڈپٹی سیکرٹری مرکزی انجمن تاجران بلوچستان

پیر 23 نومبر 2020 22:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2020ء) آل پاکستان انجمن تاجران و مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری میر یاسین مینگل ودیگر نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کاروبار بند کرنے سے سالوں کی محنت پر پانی پھر جاتا ہے ملک بھر کے تاجر برادری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی یا کسی اوروجہ سے کاروباری اداروں کو سیل کرنے سے حتی الامکان گریز کیا جائے کیونکہ کاروبار کو سیل کرنے سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوتی ہیں بلکہ معیشت پر بھی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو ملک کیلئے فائدہ مند نہیں ہے اور کاروبار سیل کرنا اور بھاری جرمانے عائد کرونا وائرس کو روکنے کا حل نہیں ہے تاجر برادری کو کاروبار کی ساکھ اور خیر سگالی قائم کرنے کے لئے سالوں کی محنت کرنا پڑتا ہے لیکن عام طور سرکاری ادارے معمولی خلاف ورزی پر کاروبار کو سیل کر دیتے ہیں جس سے کاروبار کی شہرت پر پانی پھر جاتا ہے اور انھیں زبردست مالی نقصان پہنچتا ہیکاروبار کی شہرت کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے طویل جدوجہد کرنا کرنا پڑتا ہے جس سے کاروباری طبقے پر غیر ضروری اضافی مالی بوجھ پڑتا ہے کاروباری اداروں کو سیل کرنے کے بجائے سرکاری محکمے کسی بھی خلاف ورزی پر وارننگ دیں اور جس سے کاروباری طبقے کو غیر ضروری نقصانات سے بچایا جاسکتا ہے سرکاری مشینری کاروبار کو سیل کرنے کے بجائے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایس او پیز پر عمل درآمد کرائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کرونا وائرس کی وجہ سے طویل لاک ڈاؤن کیا گیا سے کاروباری طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہوا جبکہ معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا لہٰذا ان حالات میں ملک دوبارہ کاروبار کو مزید بند کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ کاروباری سرگرمیاں بند کرنے سے غربت بڑھے گی اور معیشت مزید کمزور ہو گی اس بات پر زور دیا جائے کہ ایس او پیز کے نفاذ پر عمل رکھا جائے تا کہ عوام اور معیشت کیلئے مزید مسائل پیدا نہ ہوں اس سے سرمایہ کاروں کو نقصان ہوگا پاکستان کے صنعتی ترقی کو فروغ دینے اور معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے لیکن کسی بھی خلاف ورزی پر کاروبار کو سیل کرنا سرمایہ کاری کیلئے نقصان دہ ہو گا حکومت کاروبار کو سیل کرنے کی روایت ترک کرے اور ملک کے وسیع تر معاشی مفادات کو مد نظر رکھے اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرے تاکہ تاجر برادری کے حوصلہ شکنی نہ ہو۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں