کروڑوں روپے کیغیر قانونی اثاثہ جات کیس کا فیصلہ سامنے آگیا

احتساب عدالت نے سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کوئٹہ غلام مصطفی رندھاوا کو چھ سال قید بامشقت اور پانچ کروڑ روپے جرمانہ کی سزا، بے نامی دار غلام مرتضی کو چار سال سزا ،پانچ کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی

جمعرات 26 نومبر 2020 17:36

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) احتساب عدالت کوئٹہ نے کروڑوں روپے کے غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کوئٹہ غلام مصطفی رندھاوا اور بے نامی دار غلام مرتضی کو سزا سنا دی ہے۔ احتساب عدالت کوئٹہ کے جج اللہ داد روشان نے کیس کی سماعت کی جبکہ نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر راشد زیب گولڑہ نے پیروی کی۔

احتساب عدالت نے نیب کی تحقیقاتی ٹیم اور پراسیکیوٹر نیب بلوچستان کے دلائل کی روشنی میں سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کوئٹہ غلام مصطفی رندھاوا کو چھ سال قید بامشقت اور پانچ کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جبکہ بے نامی دار غلام مرتضی رندھاوا چار سال سزا اور پانچ کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم و کے محکمہ فوڈ میں بطور فوڈ گرین سپر وائزر بھرتی ہوا تھا اس سے قبل بھی محکمہ خوراک میں نہ صرف خورد برد کے جرم میں سزاکاٹ چکا ہے بلکہ مختلف محکمانہ انکوائریاں بھی بھگت چکا ہے ملزم نے دورانِ ملازمت اپنے جائز ذرائع آمدن سے زائد کروڑوں روپے کے اثاثہ جات بنائے ، انہی الزامات کی روشنی میں نیب بلوچستان نے بعد ازاں تفتیش ملزم کے غیر قانونی اثاثہ جات کا سراغ لگا کر احتساب عدالت میں ایک ریفرنس دائر کیا ۔

(جاری ہے)

استغاثہ کے دلائل ، گواہان کے بیانات اور استغاثہ کے دلائل کو مد نظر رکھتے ہوئے احتساب عدا لت کوئٹہ کے جج اللہ داد روشان نے سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کوئٹہ غلام مصطفی رندھاوا کو چھ سال قید بامشقت اور پانچ کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جبکہ بے نامی دار غلام مرتضی رندھاوا چار سال سزا اور پانچ کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنادی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں