غلام نبی مری کی بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی اغوا ء کر نے کی بزدلانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت

حکومت سے پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی با عزت بازیابی کو فوری طور پر یقینی بنا یا جائے اور تعلیم کے خلاف دشمن پالیسیوں کو ترک کیا جائے،ممبر مرکزی کمیٹی بلوچستان نیشنل پارٹی

اتوار 29 نومبر 2020 22:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2020ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے اپنے ایک بیان میں بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی اغوا ء کر نے کی بزدلانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان گزشتہ کئی عشروں سے تعلیمی زبوحالی کا شکار یہاں کے لاکھوں کی تعداد میں بچے تعلیمی اداروں سے باہر طلبہ وطالبات حصول تعلیم کے لیے مشکلات کے شکار جبکہ تعلیمی اداروں میں بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات نہ ہونے کی برابر ہے ایک سوچھے سمجھے منصوبے اور سازش کے تحت بلوچستان کے اساتذہ کرام ،پروفیسرز، لیکچرارز اور علم دانش سے تعلق رکھنے والے افراد کو منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے سے ظلم وستم ،قتل وغارت گیری ،اغواء ،ہراساں کرنے،دھونس دھمکیاں اور دیگر ناانصافیوں کے شکارہے تاکہ بلوچستان کو تعلیمی لحاظ سے مزید پسماندہ رکھ کر با اختیار اور غیر جمہوری قوتیں صوبے کے بے پناہ قدرتی معدنیات دولت سے مالا مال خطے کی وسائل پر اپنا دائمی قبضہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کو تقویت اور بہت تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں انکے خواہش ہے کہ یہاں کے عوام علم ،شعور ترقی وخوشحالی دور جدید کے ٹیکنالوجی کے لوازمات اور ضروریات سے نا آشنا ہوکر اپنے سرزمین ، قومی شناخت وجود اور بقاء ،علم وتدریس اور آنے والے دور جدید کے چیلنجز سے بے خبر ہوکر دنیا سے کٹ رہ سکیں اس سے پہلے بھی صوبے کے اہل علم ،دانشوروں ،سیاسی کارکنوں،وکلا برادری ،میڈیا سے تعلق رکھنے والے سول سوسائٹی کے باشعور افراد کو خوف وحراس ،دھونس دھمکیوں کے ذریعے سے راستے سے ہٹانے کیلئے ایسے منفی ہتھکنڈے اپنا ئے گئے ایسے سازشوں اور منصوبوں کے سامنے کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے اور نہ انکے توسیع پسندانہ عزائم کامیاب ہونے دینگے بلوچستان کے عوام پر مسلط کردہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے اور پرامن شہریوں کے جان مال چادر اور چار دیواری کی تحفظ کو فراہم کرنے میں مکمل طور ناکام ہو چکے ہیں امن و امان کے نام پر سالانہ اربوں روپیہ صرف اور صرف حکومتی ہائی پروفائلز کے تحفظ اور سیکورٹی کے مد میں صرف کیے جارہے ہیں جبکہ صوبے کے عام سویلین بے یار ومدد گار عدم تحفظ کے شکار ان قوتوں کے نرغے اور رحم وکرم پر ہے جنہوں نے خوف وحراس ،قتل وغارت گیری،اغواء برائے تاوان منشیات کے کھلے عام خرید وفروخت کی بازار گرم کر رکھا ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی با عزت بازیابی کو فوری طور پر یقینی بنا یا جائے اور تعلیم کے خلاف دشمن پالیسیوں کو ترک کیا جائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں