بلوچستان نیشنل پارٹی کی پروفیسر لیاقت سنی کے اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت

اساتذہ اور اہل قلم بھی اب محفوظ نہیں لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے تھا مگر آج بھی ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں یہ واقعہ قابل مذمت ہے ،بیان

اتوار 29 نومبر 2020 22:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2020ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں پروفیسر لیاقت سنی کے اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے اساتذہ اور اہل قلم بھی اب محفوظ نہیں لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے تھا مگر آج بھی ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں یہ واقعہ قابل مذمت ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اغواء کا واقعات کا مقصد معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانے کے ذریعہ اسے گردانہ جائے تو بے جا نہ ہو گا تین پروفیسرز کو اغواء کرنے اور دو کو چھوڑ کر ایک پروفیسر کو ساتھ لے جانے کا عمل کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر طبقہ فکر کو تحفظ فراہم کریں اور ان کے جان و تحفظ کی ذمہ داری بھی ان کی اولین ترجیح ہونی چاہئے لیکن ایسا دکھائی نہیں دیتا ایسے واقعات سے یقینا بلوچستان کے حالات خراب ہوں گے بی این پی کے چھ نکات میں پہلا نقطہ یہ تھا کہ اہل قلم ‘ سیاسی ورکروں ‘ دانشوروں ‘ عوام کو لاپتہ کرنے کا عمل ختم اور لاپتہ افراد کو بازیاب ہونا چاہئے اسی لئے ہم نے ہر فورم پر اغواء ‘ ماورائے عدالت قتل وغارت گری ‘ جبری طور پر غائب کرنے کا سلسلہ کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے بی این پی عوام کے تحفظ ‘ ناانصافیوں ‘ ناروا سلوک کے خاتمے ‘ انسانی حقوق کے پامالی کے خلاف آواز بلند کی ہے عوام کی حفاظت کو اولین ترجیح سمجھتے ہیں سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں حقوق کے حصول ‘ ناانصافیوں کے خلاف اپنا سیاسی جمہوری کردار ادا کرتے رہیں گے پروفیسر لیاقت سنی کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں