پی ڈی ایم ملتان جلسہ ،ہرقسم کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود قائد جمعیت کا جراتمندانہ خطاب قوم کی امنگوں کا ترجمان ہے ، جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ

پیر 30 نومبر 2020 23:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کی مجلس عاملہ کا اجلاس زیر صدارت ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق منعقد ہوا جس میں ضلع بھر کی سرگرمیوں پی ڈی ایم جلسہ میں کارکردگی یونٹوں کی کی فعالیت مختلف شعبوں کے حوالے سے مختلف امور کا بغور جائزہ لیا گیا اراکین کی آراء کے فیصلے کی روشنی میں میں متعدد فیصلے ہوئے جو سرکلر کی شکل میں ماتحت یونٹوں کو بھیج دیا جائے جس میں فیصلہ ہوا کہ 3دسمبر بروز جمعرات کو تمام ماتحت یونٹوں تحصیلوں کا نمائندہ اجلاس جامعہ مطلع العلوم بروری روڈ بعد نماز ظہر منعقد ہوگا اجلاس میں سنیئرنائب امیر مولانا خورشید احمد،ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ، مولانا مفتی روزی خان، مولانا قاری مہراللہ، مولانا شیخ احمد جان، مولانا محمد ہاشم خیشکی، مولانا محمد ایوبا،مولانا عبد الاحد ، ،مولانا غلام نبی محمدی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ مسعود احمد ، حاجی محمد شاہ لالا، حاجی ولی محمد بڑیچ ،حافظ سراج الدین، سیکرٹری اطلاعات حافظ عبدالغنی شہزاد، مولانا جمال الدین حقانی، مولانا محمد طاہرتوحیدی ،میر فاروق لا نگو،ناظم مالیات میر سرفراز شاہوانی، حاجی قاسم خان خلجی، مولانا محمد عارف شمشیر، مولانا سردار محمدنورزئی، سالار حافظ مجیب الرحمن ملا خیل،مولانامفتی ابوبکر، مولاناسیدسعد اللہ آغا،حافظ دوست محمد، حافظ رحمن گل شریک ہوئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے کہاکہ ملک کی حفاظت اور غریب عوام کی داد رسی کیلئے جمعیت علماء اسلام تاریخ کی اہم ترین جنگ لڑرہی ہے اس کیلئے بنیادی یونٹوں کی فعالیت اور منظم ضروری ہے پی ڈی ایم ملتان جلسہ کو ہرقسم اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا جراتمندانہ خطاب قوم کی امنگوں کا ترجمان ہے انہوں نے پاک افغان باڈر چمن پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے محنت کش افراد فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے انہوں کہا کہ اس قسم کی اشتعال انگیز کاروائیوں سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں ، نان شبینہ کے محتاج عوام کا پہلے ہی سے معاشی طور پر استحصال ہوچکا ہے اور بارڈر کے غریب لغڑیوں پر بارہا اس قسم کے ناروا ظلم سے چمن قبائل میں شدید نفرت اور مایوسی کی فضاء پہلے سے موجود ہے جوکہ ملک اور عوام کے مفاد میں نہیں انہوں نے واقعے میں شہید کمسن بچے اور زخمیوں کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہید کے لواحقین کو معاوضہ جبکہ زخمیوں کو بہترسے بہتر طبی امداد فراہم کی جائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں