پاکستان اسٹیل مل ملازمین کی جبری ، غیر قانونی برطرفی کا فیصلہ واپس لیا جائے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

ادارے کی بحالی سے بلوچستان کی کانوں سے خام لوہے کے کاروبار سے منسلک ہزاروں کارکنوں کو فائدہ ہوگا،سابق وزیراعلیٰ

منگل 1 دسمبر 2020 23:37

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2020ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پاکستان اسٹیل کے ہزاروں ملازمین کی برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے واحد فولاد ساز ادارے کو چلانے کی بجائے عمران حکومت اپنے وعدوں کے برعکس اپنے فنانسرز کو دینے کی تیاری کررہی ہے اور اس کیلئے ہزاروں ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے۔

انہوں کہا کہ پاکستان اسٹیل کی پیداواری سرگرمیوں سے خام مال کی فراہمی سے بلوچستان کے بھی ہزاروں محنت کشوں کو روزگار ملتا تھا اور اس ادارے کی بحالی سے ملک میں کان کنی کے شعبے خاص طور پر بلوچستان کی کانوں سے خام لوہے کے کاروبار سے منسلک ہزاروں کارکنوں کو فائدہ ہوگا۔ حکومت تبدیلی کے نام پر ملک میں تباہی اور بے روزگاری پھیلا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹیل کے اثاثہ جات اب بھی اتنے قیمتی ہیں جن سے نا صرف پاکستان اسٹیل کو چلایا جا سکتا ہے بلکہ اسے تیس لاکھ ٹن تک توسیع دے کر ملک پر فولاد کی درآمدی زرمبادلہ کے بوجھ میں کمی بھی کی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے مزید کہا کہ کرونا کی عالمی وبا اور ملک میں اسکی دوسری لہر کے دوران ہزاروں ملازمین کی برطرفی سندھ کرونا آرڈیننس کی کھلی خلاف ورزی اور ریاست کا انتہائی ظالمانہ اقدام ہے اور اسے فوری واپس لینا چاہیے انہوں نے پاکستان اسٹیل ملازمین کی اپنے حقوق کیلئے جاری جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہوئے سندھ اور ملک بھر کے پارٹی رہنمائوں و کارکنان کو اس جدوجہد میں شامل ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے مرکزی لیبر سکریٹری سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں