کوئٹہ،جمعیت طلباء اسلام نظریاتی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام عظیم الشان شہدا اسلام کانفرنس کا انعقاد

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2020ء) جمعیت طلباء اسلام نظریاتی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام عظیم الشان شہدا اسلام کانفرنس ضلعی صدر عزیزاللہ ذاکری کی صدارت سائنس کالج آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے سینئر نائب امیر صوبائی امیربلوچستان مولانا عبدالقادرلونی‘ مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین نائب امیر مولانا عبدالروف ضلعی امیر کوئٹہ مولانا قاری مہراللہ ‘مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی‘ مرکزی صدرجمعیت طلباء اسلام نظریاتی پاکستان عبدالرحیم صباح ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبیداللہ حقانی صوبائی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ منصور ضلعی صدر عزیزاللہ ذاکری حاجی حبیب اللہ صافی حافظ عبدالواحد ہاشمی مولانا فضل قادر شیخ مولنانیازمحمد مولانا خدائے نظر نادرخان اچکزئی بشیرنظریاتی امین اللہ امین ودیگر خطاب کرتے ہوئے کیاکانفرنس کی تین نشستیں ہوئی جورات گئے تک آخری نست جاری تھی شدیدسردی کے باووجودکارکنوں سے ہال کچاکچ بھراہواتھااورکارکن اطمینان سے مقررین کے تقاریرسن رہے تھے مقررین نے کہاکہ شہداء اسلام نے اپنے لہو کی قطرے قطرے سے اسلام کادفاع کرکے امت مسلمہ پر عظیم احسان کیا اور امت مسلمہ کی حریت اورآزادی سوچ اور جذبیکی ترجمانی کرکے ایک اسلامی حق ادا کردیا ہے شہداء اسلام نے اپنی امنگوں بھری جوانی کا ایک بڑا حصہ دنیا کی سامراجی، استعماری اورطاغوتی قوتوں کے خلاف نذر کرکے امت مسلمہ کاسر فخر سے بلند کیا. عالمی طاغوتی کفر پر ان احرار کے پے درپے واروں نے کفر اور اس کے حواریوں کی نیندیں حرام کردیں انہوں نے کہا کہ شہدا اسلام کی شہادتیں اور صعوبتیں رائیگاہ نہیں جائیں گے ان کے لازوال قربانیوں کے برکات وثمرات سے امریکہ اوراس کی اتحادیوں کو بیس سالوں میں لاشوں کی ذلت ورسواء کی سوا کچھ نہیں ملاشہداء اسلام نیعملی جدوجہد سے مزاحمت کرکے کفری قوتوں کی اینٹ کواینٹ سے بجا دیا انہوں نے کہا کہ افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت کے جلد بستربوریا گول ہوجائیں گے افغان غیورملت اپنی سرزمین پرامارت اسلامیہ کے اسلامی حکومت چاہتی ہے امریکہ کی پشت پناہی پر چلنے والے کھٹ پتلی اشرف غنی اورانکیحوار ی مزیدخوش فہمی میں نہ رہے کل ان کو پھر پناہ کی جگہ نہیں ملینگے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ شہادتوں سے حوصلے نہ پست ہوئے ہیں نہ ہوگے شہادت ممن کامقصود ومطلوب ہے شہداء کے خون کے قطرے قطرے کاحساب لینگے انہوں نیکہا کہ نام نہاد مذہبی اور سیکولر جماعتوں کی غیر فطری گٹھ جوڑ اقتدار کے حصول اوراحتساب سے راہ فرار اختیار کرنے کے لیے ایک دوسرے کا کندھا لینے پر مجبور ہو چکے ہیں اقتدار سے چمٹنے کے لیے شیخ الہند کے کارکنوں اور علما سے مریم نواز اورآصفہ بھٹو اور بلاول کااستقبال کیا جارہا ہے فضل الرحمن اسلام کامقدس نام اور تحفظ ختم نبوت کے مشن کومریم نواز اورآصفہ بھٹو اور بلاول کے والد چوروں کے دفاع کے لیے استعمال کررہا ایک دوسرے کو گھسیٹنے والوں کا یہ غیر فطری اتحاد اپنے ذاتی مفادات کی حصول کے لیے ہیں عوام اب اپنے ذاتی مفادات کے لئے اکٹھے ہونے والے ان لوگوں کے چہروں کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں ان کی درمیان نہ کوئی نظریاتی وابستگی ہے اور نہ ہی کوئی وژن۔

(جاری ہے)

ان کا ایک ہی نظریہ ہے کہ وہ اقتدار کاحصہ رہے تاکہ ملک لوٹنے کا تسلسل قائم رکھ سکیں اپوزیشن کی جلسوں میں موروثی سیاست کے دوام کی خواہش کارفرما ہے انہوں نے کہا کہموجودہ پر فتن میں فکر علامہ حافظ فضل محمد رح ہمارے لیے مشعل راہ ہے علامہ رح نے ہر دور میں اسلام کے سربلندی اورطاغوتی فتنے کی سرکوبی اور کفری قوتوں کی ناپاک عزائم اور سازشوں کو بے نقاب کرنے میں ان کے نمایاں کردار سے کوئی انکارنہیں کرسکتے ہیں ان کے عزیمت.ثابت قدمی واستقامت اورقربانیوں کے تسلسل آج تک جاری ہے نہ کھبی ذاتی مفادات اوراقتدار کی خاطرحالات کی موافقت اور مصلحت کی شکار ہوئے اورنہ کھبی ظلم اور جبر پر خاموشی اختیارکی اور جب کچھ عناصر نیمقدس جہاد کوفساد کانام دیا تو انہوں نے قافلہ شیخ الہند اور دیگراکابرین علمادیوبندکی حقیقی جانشین کاحق اداکرتے ہوئے تو جہاد کی پرچار اور مجاہدین کے برملا حمایت کااعلان کیااوردین حق کی حفاظت اور دینی اقدار و روایات کے تحفظ کے لیے جو خدمات اور جس استقامت و جرات اور صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے وہ مدتوں تک یاد رکھی جائینگی انہوں نے کہا کہ ولی خان اور محمودخان روس کی خدمت میں تھک کر یتیم ہوچکے اور پھر محمودخان اور اسفندیار ولی خان نیامریکہ کیخدمت کے لیے تھک کر ہار چکے لیکن آج پھر یتیم ہوچکے اب ان کی فرزندان ایمل ولی خان تسیری قوت کیلیے مولناسمیع الحق شہید کے خلاف زبان دارزی کی ایمل ولی کاانجام بھی نجیب کی طرح انجام ہوگا اے این پی، پشتونخوا میپ، اورپی ٹی ایم زرخرید ایجنٹ مجاہدین کے خلاف فکری محاذ کھولنے سے سازشوں کی جال پھیلائے جارہے ہیں یہ ہمیشہ سے پختونوں کے خون کے سوداگر رہے، ملت ان قوم پرست لیڈروں کو پختون نہیں بلکہ دلال سمجھتے ہیں باچاخان بابا کی روح اور نظریات کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہے روس کی یلغار پر ثور انقلاب کی زندہ باد کی نعرے لگانے والوں نے بیس لاکھ پشتونوں کی خون سے افغانستان کی سرزمین کو لہولہان کردیا اور امریکہ نے یلغارکی تو پشتونوں کے خون کے بدلے میں امریکی ڈالرز لیے قبائلی علاقوں میں رہنے والے قبائلی عوام کے دشمنی میں سب سے آگے رہا ہے،فاٹا کے پشتونوں کے سر پر ڈالر ملے تو امریکہ اتحادی ہے اسفند یار ولی نے کراچی کے پختونوں کے خون کا سودا کیا۔

پشتون قوم پرست اے این پی اور پشتونخوا اور پی ٹی ایم نے ہمیشہ کفری قوتوں کی ایجنٹ کاکردار ادا کیاہے ہیں ان جماعتوں نے امریکہ کو نہ صرف ویلکم کہا بلکہ فاٹا اور بلوچستان میں ڈرون حملوں کرنے کی دعوت دے رہے تھیافغان جنگ میں امریکہ کا ساتھ دیا اور صرف ڈالروں کی خاطر لاکھوں پختونوں کے خون کا سودا کیا ان کی دور حکومت میں پورے صوبے کو خانہ جنگی کی کیفیت میں ڈال دیا. اے این پی دوسروں کی انجام کی بجائے اپنے انجام کوجلد نجیب کی طرف دیکھ لیے اے این پی کی قیادت اپنے زبانوں کو لگام لگائے ۔

انہوں نیکہا امریکہ اور روس نیمداخلت کی گئی توان قوم پرستوں کو ہمنوا بنائے گئے انہوں نے کہا کہ روس اور امریکہ کی یلغار کے وقت علما حق کی ثابت قدمی آج تک قوم ان کی قربانیوں کوقدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ان علما نے مظالم برداشت کئے مگر انکے پائے استقامت میں ذرہ برابر بھی لرزش نہ آئی اور جن لوگوں نے روس اور امریکہ کی غلامی کی ان کے نام نشان مٹ جائیں گے اور ڈاکٹر نجیب کی طرح ان کاانجام دنیا نے دیکھ لیا انہوں نے کہا کہ امن دشمن قوتیں افغان امن معاہدہ اور ملک میں امن کوسبوتاژ کرنے کے لیے منصوبہ ساز سازشوں سے پی ٹی ایم کاسہارا لیاجارہا ہے پی ٹی ایم عالمی طاقتوں کے پروردہ جن ایشیوز کو لے کر نکلی ہے ظلم اور زیادتیوں کی نشاندہی نہیں نت نئی سازشی تھیوریاں گھڑی جارہی ہیں رپی ٹی ایم پردے میں نیا تماشہ شروع خونی کھیل لگانے اور ملک میں پشتون بلیٹ میں آپریشن کے لیے راہ ہموار کیا جارہا ہے لسانی بنیادوں پرنفرتوں کی فروغ سے مزاحمت، بغاوت اور خانہ جنگی کی صورت حال پیدا کیا جارہا ہے پی ٹی ایم اور قوم پرست تنظمیں مضحکہ خیز اور گمراہ کن پروپنگڈوں سے نوجوانوں کواکسانے سے ملک بہت بڑے خطرے سے دوچار ہو جائے گی

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں