حکومت عوامی مسائل حل کرنے سے قاصر ہے ،اپوزیشن اراکین

امن و امان، مہنگائی، لوڈشیڈنگ سمیت دیگر اہم مسائل پر بحث کے دوران کورم کی نشاندہی کرنا غیر سنجیدہ عمل ہے اپوزیشن ایک بار پھر اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کروائے گی، چیئر مین نیب اپوزیشن کو ہراساں کرنے والے چیئرمین نیب اب 540کروڑ روپے کا حساب دیں ، ملک سکندر خان ایڈوکیٹ، ملک نصیر شاہوانی، زابد علی ریکی کی پریس کانفرنس

جمعہ 15 جنوری 2021 23:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2021ء) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے کہا ہے کہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے سے قاصر ہے امن و امان، مہنگائی، لوڈشیڈنگ سمیت دیگر اہم مسائل پر بحث کے دوران کورم کی نشاندہی کرنا غیر سنجیدہ عمل ہے اپوزیشن ایک بار پھر اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کروائے گی، چیئر مین نیب اپوزیشن کو ہراساں کرنے والے چیئرمین نیب اب 540کروڑ روپے کا حساب دیں ، ایچ ڈی پی نے ہزارہ برداری کو دھوکہ دیا ہے انہیں چاہیے کہ وہ حکومتی سے مستعفیٰ ہوجائیں ، یہ بات بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ، بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی، جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی زابد علی ریکی نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی،اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ اپوزیشن نے صوبے کے اہم ترین مسائل پر اجلاس کے لئے ریکوزیشن جمع کروائی امن و امان کی صورتحال گمبھیر ہے کوئی بھی ذی الشعور پاکستانی اور بلوچستانی آج یہ نہیں سمجھتا کہ انکی عزت او ر آبرو محفوظ ہے جب گھر میں آگ لگتی ہے تو اسکا فائدہ بیرونی دشمن اور عناصراٹھاتے ہوئے بدامنی پھیلاتے ہیں آج اسمبلی کا اجلاس اس لئے بھی ریکوزیشن کیا تھاکہ اسمبلی میں بحث کے بعد حکومت امن و امان کی بہتری کے لئے اپنی حکمت عملی بنائے اور ایوان کو بھی اعتماد میں لے لیکن بدقسمتی سے 10لوگوں کے مرنے کے بعد عوام کا کوئی پرسان حال نہیں حکومت یہ واضح ہی نہیں کر سکتی کہ وہ عوام کے تحفظ کو کیسے یقینی بنا ئے گی اور نہ ہی وہ ان معاملات پر عوام کے نمائندہ ایوان کا سامنا کر سکتی ہے انہوں نے کہا کہ نیب کے چیئرمین اپوزیشن کو ہراساں کر رہے تھے انہیں آج اسمبلی نے بلایا اور 540کروڑ روپے کی ادائیگی کے حوالے سے جواب طلبی کی ہے اب وہ خود پریشان ہوگئے ہیں انکا قصہ ختم ہونے کو ہے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان مغرب کی نماز کے لئے گئے اور کچھ ارکان آج رخصت پر بھی تھے جسکا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت نے کورم کی نشاندہی کی اور اجلاس ملتوی کردیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قرار داد کی حمایت بھی اور انسانیت کا تقاضہ جانتے ہوئے بھر پور انداز میں قرار داد کا ساتھ دیا ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان بھی اجلاس ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اپوزیشن ایک بار پھر اجلاس ریکوزیشن کریگی اور اسمبلی میں انہی مسائل کو دوبارہ اٹھائے گی، بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا کہ حکومت پہلے دن سے ہی عوامی مسائل سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے گوادرمیں باڑ کے معاملے پر اپوزیشن نے وزیراعلیٰ کی ایک گھنٹے کی تقریر سنی توقع تھی کہ وہ پالیسی بیان کریں گے لیکن وہ تقریر کر کے بھاگ نکلے جسکی ویڈیو آج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے انہوں نے کہا کہ آج امن وامان جیسے اہم مسئلے پر بحث تھی جس پر پور ی کابینہ ایوان سے فرار ہوگئی انہوں نے کہا کہ ہزارہ برداری کے دیکھ لیا کہ کس طرح ایچ ڈی پی ایوان سے فرار ہوئی ہم نے قادر نائل کے کہنے پر حقائق کمیشن بنانے کے مطالبے کی حمایت کی اور بعد میں عبدالخالق ہزارہ نے اپنے ہی رکن کی بات سے رو گردانی کردی ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے صرف فرضی قرار داد منظور کروائی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ ہے عوام اپنے مسائل کا حل چاہتی ہے آئے روز سڑکوں اور اسمبلی کے باہر احتجاج ہور ہے ہیں جن سے حکومت کو کوئی سروکار نہیں ہے وہ دن دور نہیں جب عوام کا ہاتھ حکومت کے گریبان پر ہوگا ہم ایک بار پھر ریکوزیشن اجلاس بلائیں گے، جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی زابد علی ریکی نے حکومتی جماعت ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مچھ واقعہ کے بعد 7روز تک لاشیں سڑک پر رکھ کر لواحقین نے احتجاج کیا لیکن ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے کچھ نہیں کیا ایچ ڈی پی کے دو ارکان صرف قرار داد منظور کروانے اور سیاست چمکانے آئے تھے وہ اپنے ہی حلقے کی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں انہوں نے آج واضح کردیا کہ وہ ہر صورت میں حکومت کا حصہ رہیں گے ہزارہ قوم سے زیادہ انہیں وزارتیں عزیز ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اتنے بڑھ واقعہ کے بعد ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی حکومت چھوڑ کر اپوزیشن کاحصہ بنتی لیکن وہ عوام اور مینڈیٹ سے دھوکہ دہی کر رہے ہیں جو قابل افسوس ہے اب بھی وقت ہے ایچ ڈی پی اپوزیشن میں آئے ہم اسے ویلکم کہیں گے

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں